Kiya Hoi Hai Khata Complete Novel By Rimsha Hussain
Kiya Hoi Hai Khata Complete Novel By Rimsha Hussain
تارا جیسے ہی ڈریسنگ روم
میں داخل ہوئی تو اُس کی نظر سامنے مردانہ پشت پر گئ اُس کو لگا شاید وہ غلط جگہ
چلی آئی ہے تبھی واپس جانے کے لیے وہ جیسے ہی پلٹی تو وہ جو کوئی بھی تھا اُس نے
تارا کا بازو اپنی آہنی گرفت میں لیے اُس کا رخ اپنی جانب کیا تو اِس اچانک ہوتی
افتاد پر تارا بوکھلائی جبھی بنا سوچے سمجھے اُس نے سامنے والے کو تھپڑ مارنا چاہا
پر اُس نے درمیان میں روک لیا اور اُس کے کان کے پاس جُھک کر سرگوشی نما آواز میں
بولا
اِٹس می رلیکس۔۔۔۔
جانی پہچانی آواز سن کر
ایک ٹھوکا تارا نے اُس کی پسلی پر مارا تو وہ تڑپ اُٹھا جبکہ تارا مسکراہٹ ضبط
کرتی اُس کے چہرے سے ہٹ اُتارنے لگی
یہ کیا تھا۔۔۔وہ اُس کو
گھور کر بولا
میں ڈر گئ تھی۔۔۔ڈریس ایک
جانب کرکے تارا نے بتایا
نظر آرہا ہے کتنا ڈر گئ
تھی تم۔۔وہ طنز بولا
یہاں کیا کررہے ہو تم اگر
کوئی آگیا تو۔۔تارا نے اُس سے پوچھا
تمہاری یاد آرہی تھی تو
آگیا۔۔۔وہ دلکش مسکراہٹ چہرے پہ سجائے اُس کو اپنے روبرو کھڑا کیے بولا
میرے یہاں ہونے کا تمہیں
کس نے بتایا؟اور یہ بھی کہ میں ڈریس دیکھنے کے لیے یہاں آؤں گی؟تارا نے پوچھا
میرے دل نے بتایا۔۔۔وہ
آرام سے بولا
اچھا اب جاؤ مجھے چینج
کرنا ہے۔۔۔"اور یہ دیکھو پیارا ہے نہ؟کل میں یہ پہنوں گی۔۔۔تم آؤ گے نہ؟تارا
نے ڈریس اُس کو دیکھایا
بہت بُرا ہے۔۔۔اُس نے
بُری شکل بنائی
ریٹ دیکھو۔۔۔"کتنا
ایکسپینسو ہے۔۔۔تارا نے اُس کو گھورا
ایکسپینسو تب ہوگا جب تب
یہ پہنو گی۔۔اُس نے تھوڑا پیچھے ہوکر ایک ڈریس اُس کی طرف کیا تو تارا کا منہ بن
گیا۔۔
نیلا؟گول گلے والی نیلے
رنگ کی میکسی دیکھ کر تارا کا بُرا منہ گیا تھا
تمہاری آنکھوں کا۔۔۔وہ
اُس کی آنکھوں میں جھانکنے لگا
تمہیں کیوں عشق ہے اِس
نیلے رنگ سے؟میں نہیں پہننے والی۔۔۔تارا نے صاف صاف انکار کیا
تم یہی پہنو گی اور اپنے
اِس بالوں کی لٹ کو نیلا رنگ لگاؤں گی۔۔۔وہ اُس کے بالوں میں ہاتھ پھیر کر حکم
سُنا رہا تھا۔
اچھا مذاق تھا۔۔۔تارا نے
اُس کو خود سے دور کیا
یہ مذاق نہیں تھا میں
سیریس ہوں۔۔تمہیں نہیں پتا نیلے رنگ میں پوری آفت لگتی ہو اور میں چاہتا ہوں میرے
لیے تم ہمیشہ نیلا رنگ پہنو۔۔۔وہ جذب کے عالم میں اُس کو دیکھ کر بولا
تمہارا بس نہیں چلتا ورنہ
میرے چہرے پر بھی نیلا رنگ لگادیتے۔۔وہ سرجھٹک کر بولی تو وہ ہنس پڑا
اب ایسا بھی نہ کہ میں
تمہارا چہرہ نیلا کرو اپنی محبت دِکھاکر شرم وحیا سے سرخ کرسکتا ہوں مگر نیلا
نہیں۔۔۔وہ مسکراہٹ دبائے بولا تو اُس کی نظروں کی آنچ سے تارا کو اپنے گال تپتے
محسوس ہوئے
میری کزنز بھی ساری یہاں
ہیں تم جاؤ اگر کسی نے دیکھ لیا تو مسئلہ ہوجائے گا ۔۔تارا نے اُس کو باہر نکالنا
چاہا
میں باہر جاؤں گا تو
تمہیں دیکھوں گا کیسے؟وہ سوالیہ نظروں سے اُس کو دیکھا
کل دیکھ لینا ابھی
جاؤ۔۔تارا نے اُس کو باہر کی طرف زبردستی کرنا چاہا
نہیں میں پیٹھ کرکے کھڑا
ہوجاتا ہوں تم جلدی سے چینج کر میں پھر تمہیں دیکھ کر چلا جاؤں گا۔۔۔وہ بھی اپنے
نام کا شاید ایک تھا ڈھیٹ
جاؤ ۔۔۔تارا نے دانت پیس
کر کہا
نو۔ ۔۔اُس نے زبان
دیکھائی
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ