Hijab E Ishq Complete Novel By Malaika Raneem
Hijab E Ishq Complete Novel By Malaika Raneem
دن ڈھل چکا تھا، سورج کی
سنہری کرنیں آسمان پر آخری بار جھلک دکھا رہی تھیں۔ خانی یونیورسٹی سے واپسی کے
لیے اپنی دوستوں کے ساتھ کھڑی تھی، جب اچانک ایک چھوٹی سی بچی بھاگتی ہوئی سڑک کی
طرف لپکی۔ گاڑیاں تیز رفتاری سے گزر
رہی تھیں، اور ایک لمحے کے لیے سب کچھ رک سا گیا۔ خانی کا دل زور سے دھڑکا، مگر اس
سے پہلے کہ وہ کچھ کر پاتی، ایک شخص تیزی سے آگے بڑھا اور بچی کو مضبوطی سے تھام
لیا۔
وہ شخص ارتضاء حسن تھا۔
بچی کو سنبھالنے کے بعد،
وہ چند لمحوں کے لیے خاموش کھڑا رہا، جیسے یہ حادثہ بھی اس کے لیے ایک سبق ہو۔ اس
نے بچی کو نرمی سے تسلی دی اور سڑک کے کنارے کھڑی ایک خاتون کے حوالے کر دیا، جو
شاید اس کی ماں تھی۔
خانی بے اختیار اس نوجوان
کو دیکھتی رہی۔ اس کے چہرے پر ایک عجیب سا سکون تھا، جیسے وہ دنیا کے ہنگامے سے
الگ کوئی اور ہی شخصیت ہو۔
"اللہ نے
بروقت حفاظت کر لی،" وہ زیرِ لب بولا، جیسے یہ الفاظ صرف اس کے اپنے لیے تھے۔
خانی کو یہ جملہ عجیب
لگا۔ زندگی میں پہلی بار اس نے کسی کو حادثے کے بعد "اللہ کا شکر" ادا
کرتے دیکھا تھا، ورنہ لوگ تو صرف بدقسمتی کا رونا روتے ہیں۔
ریحان نے خانی کے کندھے
پر ہاتھ رکھا:
"چلو یار،
کیا دیکھ رہی ہو؟ بس ایک عام سا واقعہ تھا!"
خانی (دل میں سوچتے
ہوئے):
"یہ لڑکا
کون تھا؟ اور اتنا مختلف کیوں تھا؟"
"انسان جب
اللہ کے قریب ہو جاتا ہے، تو حادثے اس کی ہمت نہیں توڑتے بلکہ اس کا ایمان مزید
مضبوط کر دیتے ہیں۔"
اگلے دن یونیورسٹی کی
لائبریری میں خانی ایک کتاب ڈھونڈ رہی تھی، جب اچانک اس کی نظر اسی نوجوان پر پڑی۔
ارتضاء حسن ایک گوشے میں
بیٹھا کسی کتاب کا مطالعہ کر رہا تھا، اور اس کی توجہ مکمل طور پر الفاظ پر تھی۔
اس کا سکون خانی کو پھر سے حیران کر گیا۔
کچھ دیر سوچنے کے بعد، وہ
اس کے قریب گئی اور بےساختہ بولی،
"کل آپ نے
جو کیا، وہ واقعی حیران کن تھا!"
ارتضاء نے سر اٹھایا اور
ایک نظر اس پر ڈالی، پھر آہستہ سے بولا،
"کسی کی
جان بچانا حیران کن نہیں، یہ تو ہمارا فرض ہے۔"
خانی کو اس جواب کی توقع
نہیں تھی۔ وہ کچھ دیر خاموش رہی، پھر بولی،
"لیکن آپ
نے کل کچھ کہا تھا… کہ اللہ نے بروقت حفاظت کر لی۔ عام لوگ تو ایسے نہیں سوچتے، وہ
قسمت کو کوستے ہیں۔"
ارتضاء مسکرایا،
"یہی تو
مسئلہ ہے۔ ہم اللہ کو آزمائش میں یاد کرتے ہیں، لیکن آسانیوں میں بھول جاتے ہیں۔"
خانی نے اس کی بات پر غور
کیا۔ اس کا دل چاہا کہ مزید بات کرے، مگر پتہ نہیں کیوں، وہ الفاظ ڈھونڈ نہ پائی۔
"جب تمہارا
ایمان مضبوط ہو، تو تمہاری پریشانیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔
وہ رات خانی کے لیے مختلف
تھی۔ وہ اپنے کمرے میں بیٹھی ہوئی تھی، مگر ذہن میں ارتضاء کے الفاظ گونج رہے تھے۔
"ہم اللہ
کو آزمائش میں یاد کرتے ہیں، لیکن آسانیوں میں بھول جاتے ہیں۔"
اس نے کھڑکی سے باہر
جھانکا، آسمان پر چمکتے ستارے اسے عجیب سی خاموشی میں گم ہوتے محسوس ہو رہے تھے۔
"زندگی کے
کچھ سوالات ایسے ہوتے ہیں جن کا جواب صرف سکونِ قلب میں چھپا ہوتا ہے، اور سکونِ
قلب صرف اللہ کے ذکر میں ہے۔"
یونیورسٹی کی شامیں ہمیشہ
خوشگوار لگتی تھیں، لیکن آج خانی کا دل بوجھل تھا۔ ارتضاء حسن کی باتیں اس کے دماغ
میں گونج رہی تھیں۔ وہ اکثر سوچتی تھی، "کیا زندگی واقعی صرف آزادی اور
انجوائےمنٹ کا نام ہے، یا اس میں کوئی اور سچائی بھی چھپی ہے؟"
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ