Zehar E ishq Complete Novel By Zimal Noor
Zehar E ishq Complete Novel By Zimal Noor
"میہر،
جو بھی تم کہو گی، میں سننے کے لیے تیار ہوں۔ تم پر کوئی دباؤ نہیں، لیکن یہ یقین
رکھو کہ میں تمہارا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا۔"
میہر نے کچھ دیر خاموش رہ
کر آنکھیں بند کیں، جیسے اپنے اندر ہمت جمع کر رہی ہو۔ پھر بولی، "ریان، میری
زندگی میں ایک ایسا شخص تھا جس نے مجھے محبت کرنا سکھایا... اور پھر وہی محبت میری
سب سے بڑی کمزوری بن گئی۔"
ریان نے حیرت سے پوچھا،
"کون تھا وہ؟"
میہر نے گہری سانس لی اور
کہا، "اس کا نام احمر ہے۔ وہ میری زندگی میں روشنی بن کر آیا تھا، لیکن اس کے
جانے کے بعد اندھیرا میرے نصیب میں لکھ دیا گیا۔"
ریان کے دل میں ہزار سوال
پیدا ہوئے، لیکن وہ خاموشی سے میہر کی باتیں سننے لگا۔
"احمر نے مجھے محبت کی
حقیقت دکھائی تھی، لیکن اس کے ساتھ ایک راز تھا، ایک ایسی حقیقت جو اس نے مجھ سے
چھپائی۔ جب وہ حقیقت میرے سامنے آئی، تو سب کچھ ختم ہو گیا۔" میہر کی آنکھوں
میں آنسو جھلکنے لگے۔
ریان نے نرمی سے کہا،
"کیا ہوا تھا، میہر؟ کیا وہ تم سے بےوفائی کر گیا؟"
میہر نے آہستہ سے سر
ہلایا۔ "نہیں، وہ بےوفا نہیں تھا۔ وہ تو خود ایک کہانی کا کردار تھا۔ ایک
ایسی کہانی، جس کے انجام میں صرف دکھ اور نقصان تھا۔"
ریان کی آنکھوں میں
گہرائی پیدا ہو گئی۔ "میہر، کیا تم مجھے اس کہانی کا حصہ بننے دو گی؟ شاید
میں تمہارے درد کو بانٹ سکوں۔"
میہر نے پہلی بار ریان کی
طرف دیکھا، جیسے اس کے الفاظ کو پرکھ رہی ہو۔ پھر آہستہ سے بولی، "ریان، یہ
کہانی تمہارے تصور سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔ لیکن اگر تم واقعی میرے ساتھ ہو، تو
شاید میں تمہیں سب کچھ بتا سکوں۔"
ہوا کے جھونکے نے ماحول
کو اور گہرا کر دیا۔ میہر کی باتوں نے ریان کے دل میں ایک تجسس پیدا کر دیا تھا۔
وہ جانتا تھا کہ یہ صرف آغاز تھا۔
میہر کے الفاظ گونج رہے
تھے، اور ریان کے دل میں سوالوں کی گونج بڑھتی جا رہی تھی۔ وہ خاموشی سے میہر کو
دیکھ رہا تھا، جیسے اس کے دل میں جھانکنے کی کوشش کر رہا ہو۔ آخرکار، ریان نے
دھیرے سے کہا، "میہر، تم جتنا چاہو وقت لے لو۔ میں کہیں نہیں جا رہا۔"
میہر نے اپنی نظریں زمین
پر جھکا لیں۔ ایک لمحے کے توقف کے بعد اس نے آہستہ سے کہنا شروع کیا، "ریان،
احمر کی کہانی صرف محبت کی نہیں تھی۔ وہ ایک ایسی دنیا کا حصہ تھا جہاں سچائی کا
وجود ہی نہیں تھا۔"
ریان نے الجھن سے پوچھا،
"ایسی دنیا؟ کیسی دنیا؟"
میہر نے ایک سرد آہ بھری۔
"ایک ایسی دنیا جہاں ہر رشتہ، ہر وعدہ، اور ہر احساس جھوٹ کی بنیاد پر کھڑا
تھا۔ احمر نے مجھے محبت دی، لیکن اس محبت کے ساتھ وہ ایک راز لے کر آیا تھا۔"
ریان نے خود کو قابو میں
رکھتے ہوئے کہا، "کیا وہ راز تمہارے لیے خطرہ بن گیا؟"
میہر نے سر ہلایا،
"خطرہ صرف میرے لیے نہیں تھا، ریان، بلکہ ان سب کے لیے بھی جو میرے قریب تھے۔
احمر... وہ ایک سازش کا حصہ تھا۔ ایک ایسی سازش جو محبت کے پردے میں چھپی ہوئی
تھی۔"
ریان نے بےچینی سے پوچھا،
"اور تم؟ تم نے اس سازش کا کیسے سامنا کیا؟"
میہر کی آنکھوں میں دکھ
کی لہر دوڑ گئی۔ "میں نے احمر پر بھروسہ کیا تھا۔ لیکن ایک دن، اس نے مجھے وہ
حقیقت دکھائی جو میری دنیا کو پلٹ دینے کے لیے کافی تھی۔ وہ جو کچھ بھی کر رہا
تھا، وہ کسی اور کے اشاروں پر تھا۔ اس کی محبت سچی تھی، لیکن اس کی زندگی جھوٹ کے
جال میں الجھی ہوئی تھی۔"
ریان کی پیشانی پر شکنیں
پڑ گئیں۔ "اور وہ کون تھا جس کے اشاروں پر احمر چل رہا تھا؟"
میہر نے گہری سانس لی۔
"یہ وہ سوال ہے جس کا جواب میں آج تک تلاش کر رہی ہوں۔ احمر نے کبھی اس کا
نام نہیں لیا، لیکن میں جانتی ہوں کہ وہ شخص اس کہانی کا اصل کردار ہے۔"
چاند کی روشنی دھیرے
دھیرے کم ہو رہی تھی، جیسے رات کا سکون بھی اس کہانی کے بوجھ سے دبنے لگا ہو۔ ریان
نے میہر کی آنکھوں میں جھانک کر کہا، "میہر، اگر یہ کہانی تمہارے لیے ادھوری
ہے، تو میں تمہارے ساتھ اسے مکمل کرنے میں تمہاری مدد کروں گا۔"
میہر نے پہلی بار ایک
ہلکی سی مسکراہٹ دی، لیکن اس مسکراہٹ میں دکھ کا سایہ چھپا ہوا تھا۔ "ریان،
یہ کہانی صرف میری نہیں ہے۔ یہ کہانی ان سب کی ہے جو محبت پر یقین رکھتے ہیں، لیکن
ان کے دلوں پر زہر کے داغ چھوڑ دیے جاتے ہیں۔"
رات کا سکون اب کسی طوفان
کی پیشین گوئی کر رہا تھا۔ ریان جانتا تھا کہ یہ سفر آسان نہیں ہوگا، لیکن اس نے
فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ میہر کا ہاتھ کبھی نہیں چھوڑے گا۔
رات کے سناٹے میں صرف ہوا
کے ہلکے سرسراہٹ کی آواز تھی، مگر میہر اور ریان کے دلوں میں وہ باتیں گونج رہی
تھیں جو ابھی کہی بھی نہیں گئیں تھیں۔ ریان نے ایک لمحے کے لیے آسمان کی طرف
دیکھا، جیسے وہ اپنی ہمت کو کسی انجان روشنی سے بھرنا چاہتا ہو۔ پھر اس نے میہر کی
طرف دیکھا، اور دھیرے سے کہا، "میہر، کیا تمہیں کبھی ڈر محسوس نہیں ہوا؟ یہ
راز، یہ سازش... تمہاری ہمت کہاں سے آتی ہے؟"
میہر نے کچھ لمحوں کے لیے
آنکھیں بند کیں، جیسے وہ اپنے ماضی کی دھند کو صاف کر رہی ہو۔ "ڈرتی تو میں
بہت تھی، ریان، لیکن میری ہمت میرے اندر کے خوف سے بڑی تھی۔ جب احمر نے مجھے وہ
راز بتایا، تب مجھے لگا کہ میری دنیا ٹوٹ رہی ہے۔ مگر ایک وعدہ تھا، ایک محبت کا
رشتہ تھا، جس نے مجھے سنبھالے رکھا۔"
ریان نے حیرت سے پوچھا،
"وہ وعدہ کیا تھا؟"
میہر نے اپنی نظریں ریان
سے ملا کر کہا، "احمر نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس جھوٹ کے جال کو توڑے گا، چاہے
اسے اپنی زندگی کی قیمت ہی کیوں نہ چکانی پڑے۔ لیکن وہ اپنا وعدہ پورا نہ کر سکا۔"
ریان کے دل میں ایک عجیب
سی بےچینی پیدا ہوئی۔ "اس کا مطلب ہے، وہ... وہ تمہیں چھوڑ گیا؟"
میہر کے چہرے پر دکھ کی
پرچھائیں اُبھریں۔ "چھوڑ گیا؟ نہیں ریان، وہ زبردستی مجھ سے چھین لیا گیا۔
ریان نے چونک کر پوچھا،
"کون؟ کس نے؟"
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ