Raaz E Siyah Complete Novel By Amna Naseer
Raaz E Siyah Complete Novel By Amna Naseer
رات 3:09AM
زیر
زمین سیل کی دیواریں گواہ تھیں
کہ
یہاں رحم کبھی نہیں بولا گیا۔
چھت
سے ٹپکتی نمی
دیواروں
پر خون کے پرانے چھینٹے
اور
فرش پر خاموش
جو
آندھی سے پہلے کی گہرائی جیسی محسوس ہو رہی تھی۔
---
ایک
شخص
زنجیروں
میں جکڑا ہوا
چہرہ
لہو میں بھیگا، ہونٹوں سے کراہیں جاری
اس
کا جرم؟ وفاداری کا نقاب اوڑھ کر غداری کرنا۔
---
پھر…
"ٹھک...
ٹھک..."
سیڑھیوں
سے آتے قدم…۔
سایہ
نمودار ہوا — سیاہ کوٹ، سیاہ دستانے، سیاہ ماسک سے جھلکتی سبز آنکھیں جو روشنی میں
نہیں، اندھیرے میں چمکتی تھیں۔
غیض۔
وہ نام،
جس
کے سامنے صرف دو راستے ہوتے تھے:
یا
سجدہ… یا قبر۔
---
غیض
دھیرے دھیرے قیدی کے سامنے آیا۔
کچھ
لمحے اس کے چہرے کو دیکھا — جیسے مکمل جرم اس کی آنکھوں سے پڑھ چکا ہو۔
کیا
قیمت لی تھی غداری کی؟"
قیدی
کی آواز کانپتی ہوئی نکلی:
"…
میں مجبور تھا… میرے بچے…"
غیض
نے قہقہہ لگایا — مگر وہ ہنسی ہمدردی کی نہیں
خوف
کی صدا تھی۔
"بچے…؟
یہاں
جو کھیل کھیلتے ہیں نا
ان
میں خاندان مارے جاتے ہیں
مگر
قانون نہیں توڑا جاتا۔
---
وہ
جھکا، جوتے کی پشت سے ایک چاقو نکالا —
مگر
عام چاقو نہیں، اُس کا دستخطی ہتھیار: "خاموش چیخ"
ایک
ایسا بلیڈ جو گوشت کاٹتا ہے مگر آواز نہیں دیتا۔
قیدی
کے گال پر آہستہ سا کٹا ڈالا —
لہو
کی لکیر بہی… چیخ نکلی۔
شششش
"آواز
نہیں"
---
۔
غیض
نے قیدی کے کندھے پر چھرا چلایا
پھر
بازو پر…
پھر
کمر کے قریب۔
قیدی
کے منہ سے چیخیں نکلنے لگیں۔
رحم کریں … پلیز… غلطی ہو
گئی…"
غیض
کی آنکھیں ساکت تھیں۔
"غلطی
بچے کرتے ہیں…
تم
نے گھات لگائی۔
اور
غدار کی سزا صرف عبرت ہے۔"
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ