Laa Complete Novel By Fatima Noor
Laa Complete Novel By Fatima Noor
وہ محبت تھی رائن ۔۔۔۔۔"
رائن کا سر اٹھا ، ایرک
اپنے ہاتھ کو دیکھ رہا تھا ، اس کی ہتھیلی پر سفید ننھی بالی تھی ، چاندی کی
خوبصورت سی بالی جس پر ایک ننھا موتی لٹک رہا تھا ، رائن نے دھیرے سے پین رکھا اور
پیچھے کو ہوا
" محبت تھی ..؟"
" محبت تھی ۔۔۔" اس نے
سر کو خم دیا ، آنکھوں میں کرچیاں ابھریں " جس لمحے میں نے دیکھا کہ وہ مر رہی
ہے اس لمحے میں نے جانا کہ میں بھی مررہا ہوں ، جس لمحے اس نے پوچھا کہ موت کیسی
ہوتی ہے اس لمحے میں نے جانا کہ وہ کیسی ہوتی ہے" اس نے سر اٹھا کر رائن کو دیکھا
"میں محبت کر بیٹھا ہوں رائن ، میں ایک
مشرقی لڑکی سے محبت کر بیٹھا ہوں "
" تم دونوں مختلف ہو ایرک ،
تم غلط کررہے ہو "
ایرک نے سر دوبارہ کرسی
پر رکھ لیا
" مجھے اپنا مختلف ہونا
قبول ہے ، اس کا مختلف ہونا منظور ، تم
بتاؤ کیا یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ مجھے مل جائے ؟"
" یہ ناممکن ہے۔۔۔۔"
" تم تسلی دے دو ، تم یہ کہہ دو کہ یہ مشکل ہے ، لیکن یہ ہوسکتا ہے "
" ٹھیک ہے میں کہہ دیتا ہوں، یہ مشکل ہے لیکن یہ ہوسکتا ہے "
ایرک اسی طرح آسمان کو دیکھتا
رہا
" اس نے کہا میں اس کے لئے
کوئ معنی نہیں رکھتا ، تمہیں پتا ہے مجھے یہ سن کر کتنی تکلیف ہوئ تھی ؟ اسے یہ تو
نہیں کہنا چاہئے تھا یارر "
" تم اسے بتادو ۔۔۔۔ "
" وہ مجھ سے نفرت کرے گی "
" محبت تو اب بھی نہیں کرتی "
" نفرت بھی تو نہیں کرتی "
" تمہیں کیوں لگتا ہے وہ تم
سے نفرت کرے گی ؟ ممکن ہے وہ تمہیں ہاں کردے "
" میں جتنا اسلام کے خلاف
بول چکا ہوں اس کے بعد وہ میرے اظہار پر مجھ سے نفرت نا کرے تو روئے زمین پر مجھ
سے زیادہ خوش قسمت انسان کوئ نہیں ہوگا "
وہ ابھی تک آسمان کو دیکھ
رہا تھا
" تم رد کئے جانے سے خوف
زدہ ہو ؟"
" میں کسی اور منتخب کو کئے
جانے سے خوفزدہ ہوں "
" مطلب ۔۔۔؟"
ایرک سیدھا ہوا ، پھر اسے
دیکھا
" تم جانتے ہو محبت میں سب
سے زیادہ اذیت ناک شے کیا ہوتی ہے ؟ محبوب کو کسی اور کا ہوتا دیکھنا ۔۔۔۔ میں
جانتا ہوں کہ جب بات انتخاب کی آئے گی وہ مجھے منتخب نہیں کرے گی ، وہ سنان کو چنے
گی ، مجھے نہیں علم یہ برا ہوگا لیکن میں سنان سے حسد کرتا ہوں ، اس کی جگہ میں کیوں
نہیں ہوں ؟ میں بھی تو ہوسکتا تھا ؟ "
یوں جیسے اسے دنیا میں ایک
یہی غم لاحق تھا ، وہ تیمور حیدر کو مقابلے پر نہیں رکھ رہا تھا وہ سنان کو رکھ
رہا تھا
" ممکن ہے ایسا نا ہو "
" ایسا ہی ہوگا ۔۔۔ مجھے تیمور
پر رشک آتا ہے ، وہ اس کا ماضی تھا ، مجھے
سنان سے حسد ہوتا ہے ، وہ اس کا مستقبل ہوگا ، اور میں ؟ میں تو اس کے حال میں بھی
نہیں ہوں "
" تم کتنے عجیب ہوگئے ہو ؟"
" ہاں۔۔۔ میں کتنا عجیب ہوگیا
ہوں ، تمہیں یاد ہے میں کہا کرتا تھا کہ مجھے محبت نہیں ہوگی ، اب دیکھو یہ کتنی
عجیب بات ہے کہ میں محبت کے بارے میں بات کررہا ہوں اور مجھے محبت ہوگئ ہے "
" تم یک طرفہ محبت کرتے ہو
، یک طرفہ محبت دکھ کے سوائے کچھ نہیں دیتی "
رائن کو اس کے لئے افسوس
ہوا
" میں اس کی محبت اپنے دل
سے نہیں نکال سکتا "
" اگر یہ ممکن ہوتا۔۔۔۔"
" اگر یہ ممکن ہوتا میں تب
بھی ایسا نا کرتا "
رائن چپ ہوگیا پھر سر
جھٹکا
" بیوقوفی کررہے ہو "
" میں بے وقوف بننے پر راضی
ہوں "
" یہ حماقت ہے ۔۔۔"
" مجھے احمق کہلائے جانے پر
کوئ اعتراض نہیں "
وہ کچھ دیر اسے دیکھتا
رہا پھر سر جھٹکتے ہوئے کتاب کھول لی ، اس انسان سے بحث فضول تھی ، ایرک اسی طرح نیم
دراز لیٹا رہا ، وہ مشرق کے قصوں سے نا
واقف تھا ورنہ وہ خود کو کسی پنوں سے تشبیہہ دیتا جس کی سسی صحرا میں کھو گئ تھی
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ