Dard by Fatima Yaqoob

Dard by Fatima Yaqoob

Dard by Fatima Yaqoob

"درد "
ہاں میں درد میں ہوں شدید درد میں
میرا دل کر رہا ہے میں چیخ چیخ کے بتاؤ سب کو میں درد میں ہوں اتنا درد کے دل پھٹ جاۓ گا روح شاید نکل جاۓ
لیکن نہیں زندگی اتنی مہربان کب ہے مجھ پہ کہ میرا ساتھ چھوڑ کے مجھے آزاد کر دے
اس غم سے درد سے ۔۔
اس کے جانے کا الہام ہوا تھا مجھے لیکن اس کے آنے کا پکا پتا مجھے کے وہ آ رہا ہے ۔لیکن نا وہ تب میرا تھا جب گیا اور نا اب جب آ رہا ہے پھر مجھے درد کیوں ستا رہا ہے ۔میرا تو کوئی واسطہ بھی نہیں رہا اس سے
پھر کیوں دل خون کے آنسو رو رہا اور یہ آنکھیں بھی پر نم ہیں ۔
میں نہیں جانتی کے میرا قصور وار کون ہے ۔وہ میں خود یا کوئی اور لیکن جو بھی ہے اسے
آخری سانس تک بھی معاف نہیں کروں گی ۔
از قلم
فاطمہ یعقوب



1 Comments

  1. زندگی کے درد بھی عجیب ہوتے ہیں کبھی من پسند کا
    سوٹ نہیں ملا تو کبھی من پسند انسان ہزاروں ایسی ہی محرومیاں ہمارے نصیب میں ہوتی ہں جو نہ تو کبھی ختم ہو سکتی ہیں اور نہ ہی کوٸی اور اسکو پورا کر سکتا ہے ۔۔۔۔درد کی اپنی ہی اک زبان ہوتی ہے اور اک وقت ایسا آتا ہے ۔۔جب ہم اس چیز کے عادی ہو جاتے ہیں تب کسی خوشی کسی غم کی کوٸی اہمیت نہیں رہتی ۔۔۔

    Ayesha.ushna

    ReplyDelete
Previous Post Next Post