Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 6
Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 6
"نن-نہیں نہیں خان
پلیز نہیں...."
وہ خان کے خطرناک تیور دیکھ کر جلدی سے بولی تهی خان اب اس
کو چهوڑے شرٹ اتار خر دور پهینکی تهی اور پهر اس کے دونوں ہاتهوں کو جکڑے بیڈ کے
ساتھ لگایا اور اس کے چہرے کے قریب ہوا
"میں نے کہا تها اس زبان کو قابو میں رکهیے گا ورنہ مہنگی پڑ سکتی ہے مگر نہیں
اس خالی دماغ میں کچھ پڑتا ہی نہیں ہے اب بهگتیں...."
وہ کہتا اس کی گردن پر جهکا اور جارہانہ انداز اپنایا کہ وہ
کراہنے لگی
"خان نہیں یہ غلط ہے خان چهوڑ دیں..."
وہ روتے ہوئے تڑپتے ہوئے بولی لیکن خان اسکی گردن پر زخم دے
رہا تها اور پهر اس کی سسکیاں چینخیں بلند ہوئیں تو خان نے چہرہ اٹها کر غصے سے
اسکو دیکها
"بکواس بند کریں ورنہ کاٹ دوں گا..."
یہ کہتے اس کے لبوں پر جهک کر اس کی چینخوں کا گلہ گهونٹا
تها وہ ہاتھ پیر مارنے لگی تو خان نے پهر چہرہ اٹها کر خماری سے تیز تیز سانس لیتی
حیا کو دیکها اور پهر اسکا منہ دبوچا
"میں سردار میر جہانگیر خان ہوں کسی کی بات برداشت نہیں کرتا تو آپ نے یہ سوچ
بهی کیسے لیا کہ آپ میری مردانگی پر سوال اٹهائیں گی اور میں خاموش رہوں گا..."
وہ اسکا منہ چهوڑے آنسووں صاف کرتے ہوئے بولا لیکن لہجے میں
چٹانوں سی سختی تهی کہ وہ کانپ اٹهی
"آج چهوڑ رہا ہوں دوبارہ امید مت رکهیے گا اور اپنا حلیہ درست کر کے سوجائیں کیونکہ
میری نیند تو اب حرام ہے..."
اسکے پهیلے میک اپ آنسووں اور ہونٹوں کے گرد پهیلی لپ اسٹک
کو دیکهتے ہوئے بولا اور سیدها ہوتا شرٹ اٹهاتا سٹڈی روم میں گهس گیا کیونکہ اسکا
دماغ مکمل خراب ہو رہا تها اور کچھ نیت ڈگمگا رہی تهی
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔