Talatum Novel by Naila Tariq Episode 8
Talatum Novel by Naila Tariq Episode 8
"اتنے ہتھیاروں سے خود کو سجائے کھڑی ہو اور ڈرا رہی ہو ابٹن
سے ،باقی ہتھیار استعمال کرنے نہیں آتے کیا ؟" شرحبیل کی گہری مسکراتی نظروں پر اس کا چہرہ سرخ ہوا تھا
"مجھے کچھ نہیں پتہ۔۔۔۔ جب تک آپ مجھ سے ابٹن نہیں لگوائیں
گے ، میں نہیں جانے دوں گی فاریہ کو آپ کے ساتھ ۔" جھینپ مٹانے کے لیے وہ ذرا اکڑ کر بولی تھی
"مجھے فرق نہیں پڑا اس دھمکی سے ، رکھ لو فاریہ کو اس کے باپ
بھائی خود آجائیں گے اسے لینے ۔"
شرحبیل کے مضحکہ اڑانے پر اس کا چہرہ اتر
گیا ۔
"دیکھیے آج میں بہت خوش ہوں
اور اس خوشی میں آپ کو شریک
کرنے کی بہت خواہش ہے مجھے ۔۔۔اگر آپ نے
مجھ سے ابٹن نہیں لگوائی تو میں پھر بہت
بری طرح ناراض ہوجاؤں گی ۔" اس کی
دوسری دھمکی پر وہ بمشکل ہنسی روک سکا تھا.
" دھمکیاں دے کر اپنی خوشی میں کون شریک کرتا ہے ؟"ایسا
کرو تم ہوجاؤ ناراض ۔۔۔۔، میری بھی خواہش
ہے کہ تم ناراض ہو اور میں تمہیں مناؤں ۔" اس کے ناراض تاثرات دیکھتا وہ مسکراتے لہجے میں بولا تھا
" یعنی آپ ابٹن نہیں لگوائیں گے ؟"
" یقین کرو ہرگز نہیں ۔" وہ اطمینان سے بولا تب ہی وہاں
فاریہ اور عباد چلے آئے ۔
" علقمہ ! کوشش ناکام ہوگئی ۔ میں نے تم سے کہا تھا ناں
۔" فاریہ چہکی تھی
" ایک وعدہ کرلیتاہوں ، تمہاری شادی پر میں تم سے ابٹن ضرور
لگوا لوں گا ،بے شک پلیٹ بھر کر مجھے لگا دینا ۔" وہ مزے سے اس سے وعدہ کررہا
تھا جو ناراض نظروں سے اسے گھور رہی تھی
" یہ اچھا وعدہ کیا ،زبردست۔"فاریہ نے کھلکھلا کر علقمہ
کو ساتھ لگایا تھا
"یہ کیا بات ہوئی ، شادی والا گھر ہے ، تھوڑا سا ابٹن لگانے میں کوئی حرج ہے کیا۔"شرحبیل
کے بجائے وہ فاریہ سے مخاطب تھی
"ایسا کرو تم میرے حصے کا عباد کو لگا دو۔ "
" معاف کرو مجھے ، میں خود کس طرح ابٹن سے بچتا رہا ہوں یہ میں
ہی جانتا ہوں ۔" عباد نے فوراشرحبیل کی بات کاٹی تھی ۔" علقمہ ! اندر تو آنے دو شرحبیل کو ، بس کردو، بہت ہوگیا تم لوگوں کو مہندی ،ابٹن
کا ہنگامہ۔۔۔" عباد نے علقمہ کو ٹوکا تھا.
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔