Qismat Tuj Se Hara Main Romantic Novel By Meeshi Sheikh
Qismat Tuj Se Hara Main Romantic Novel By Meeshi Sheikh
میں نے کبھی اسے اس نظر سے دیکھا ہی
نہیں اماں.... میں چلایا.
تو اب دیکھ لو...... اماں نے پر سکون
لہجے میں کہا.
میرا تو خون ہی کھول اٹھا.
مجھے نہیں کرنی اس موٹی کالی بھینس سے
شادی، ان پڑھ جاہل ہے وہ، میرا اسکے ساتھ کسی صورت نبھا نہیں ہو سکے گا..... بعد میں
پچھتانے سے بہتر ہے کہ آپ ابھی ہی یہ خیال دل سے نکال دیں.
میں پاؤں میں چپل اڑستا ہوا باہر نکل
گیا.
اندھیرا کافی پھیل چکا تھا سو سڑک پہ
رش کم ہو گیا تھا.
میں بڑبڑاتا ہوا چلے جا رہا تھا، پھر
ایک درخت کے قریب پہنچ کر رک گیا، اس سے پشت ٹکا کر کھڑا ہو گیا.
چند لمحے خاموشی سے تنہائی میں کاٹے
تو احساس ہونے لگا کہ ہانیہ کے بارے میں کچھ زیادہ ہی بول آیا ہوں، اتنی بھی بری نہیں
ہے.... پر میں کیا کرتا، دل کے ہاتھوں مجبور تھا، غصے میں زیادتی کر آیا.
میں ماریہ کو پسند کرتا تھا،وہ مجھے
یونیورسٹی میں ملی تھی، چار سال ہم نے ساتھ گزارے تھے.... میری طرح وہ بھی مجھے پسند
کرتی تھی. سوچا تھا نوکری ملتے ہی اماں ابا کو اسکے گھر بھیج دوں گا.
پر اماں کو جانے کیسی جلدی تھی کہ مجھے
اپنے پیروں پر کھڑے ہونے سے پہلے ہی کھونٹی سے باندھ دیا، میری رضا جانے بغیر ہی.