Sitamgar Ka Ishq Romantic Novel By Ayma Mughal
Sitamgar Ka Ishq Romantic Novel By Ayma Mughal
میں نہیں رہ سکتا تمہارے بغیر تمہے سمجھ
کیوں نہیں آ رہی ڈیم اٹ۔۔۔
فون اٹھا کر زور سے دیوار پہ مارا تھا۔۔۔
بالوں کو دونوں ہاتھ میں جکڑے وہ زمین
پر بیٹھتا چلا گیا۔۔۔۔
آج پھر وہ بے انتہا رویا تھا اپنی محبت
کے لیے ،،،
اپنے بے انتہا عشق کی خاطر جو اس کی
رگ رگ میں اتر کر اپنی جڑیں پکڑ چکا تھا۔۔۔۔
اے خدایا ہمیں ہار سے بچانا
کہ آیا ہے اب امتحان کا زمانہ
کیا صرف لڑکیاں محبت نہ ملنے پر روتی
ہیں۔۔۔۔؟؟
نہیں،،، مرد بھی اپنی محبت کے نہ ملنے
پر تڑپتا ہے،،،اتنا ہی بے بس ہوتا ہے،، اتنا ہی مجبور ہوتا ہے۔۔۔۔
یہ محبت ہی اسے بے حس بھی بنا دیتا ہے۔۔۔۔
یہ محبت ہی اسے خود غرض بھی بنا دیتی
ہے۔۔۔
آج ایک مرد اپنی محبت اپنے عشق کی خاطر
اس سے بھیک مانگ رہا تھا۔۔۔ وہ گھر کا لاڈلا آج کسی کے سامنے فقیر بنا بیٹھا تھا۔۔۔۔
وہ کہتے ہیں نہ کہ مرد اگر بندے کا پتر
ہو اور عورت میں بے وفائی کے جراثیم نہ پائے جاتے ہوں تو دوستی ہو یا محبت قبر کی دیواروں
تک ساتھ نبھاتی ہے۔۔۔۔
______________________
دنیا جہان سے لاپرواہ وہ انسان دو ڈبیاں
سگریٹ کی پھونک بیٹھا تھا لیکن اس کی وحشت کسی طور کم نہیں ہو رہی تھی۔۔۔۔
کمرے کی ہر چیز تہس نہس کر کے بھی اسے
سکون نہیں ملا تو اب کمرے سے باہر نکل کر ٹھنڈی ہوا میں سانس لے کر سکون حاصل کیا تھا۔۔۔۔
اس کی سمجھ سے باہر تھا کہ وہ کسی ایسی
لڑکی سے کسے عشق کر سکتا ہے جو اس کے سٹینڈرڈ سے میچ نہیں کرتی،،، اگر یہ مشرق ہے تو
وہ مغرب۔۔۔۔
جیسے دو ساتھ چلنے والے کنارے کبھی آپس
میں مل نہیں سکتے ویسے ہی ان کا ملنا نا ممکن ہے۔۔۔۔۔