Rooh E Ishq Romantic Novel By Zainab Shah
Rooh E Ishq Romantic Novel By Zainab Shah
وہ اپنی ہیزل گرے آنکھوں سے
ثائمہ(تائ) کو ڈری سہمی دیکھ رہی تھی۔
اس کی آنکھوں میں اس وقت خوف
تھا۔اور وہ معصوم ایک مجرم کی طرح کھڑی سوچ رہی تھی کہ اب کیا ہوگا اور کونسی سزا ملے
گی اس غلطی کی جو اس نے کی ہی نہیں۔
“اے لڑکی تجھے منع کیا تھا
کہ تو کتابیں نہیں پڑھے گی پھر کیوں ہاتھ لگایا"
ثائمہ سرخ چہرہ لیے اس کو
گھور رہی تھی کیونکہ جب وہ سٹور روم سے گزر رہی تھی تو ارشینکو کو کتابیں پڑھتے ہوئے
دیکھا۔۔۔۔۔
وہ پڑھنا چاہتی تھی مگر حالات
نے اس کو موقع نہیں دیا۔وہ ایک یتیم لڑکی تھی۔۔۔ اس کے والدین کا ایک کار آکسیڈنٹ ہوا
تھا اور وہ معصوم کو اس دنیا میں اکیلا چھوڑ گئے جب وہ 8 سال کی تھی
ثائمہ اب اس کو گھسیٹتے ہوئے
کچن میں لے جا رہی تھی اور وہ بھی کسی ٹوٹی ڈالی کی طرح چلتی گئ۔۔
ثائمہ اس کو کچن میں لے کر
آئیں اور چولہا جلانے لگی۔۔۔ یہ دیکھ کر ارشین اندر تک کانپ گئی۔
کیونکہ وہ اس کا ہاتھ پکڑ
کر چولہے پر رکھ رہی تھی اور وہ مسلسل اپنا خوبصورت ہاتھ پیچھے کرنے کی کوشش کر رہی
تھی۔۔۔ارشین اچانک چختے کی منت کرنے لگی۔
۔۔
پلیز زززز
۔۔تائ امی آپ کو خدا کا واسطہ
ہے ایسا مت کریں
کیوں!!!! پہلے خیال آیا تھا
جب میں بار بار منع کر رہی کہ تو کتابیں نہیں پڑھے گی مگر پھر بھی تو نے میری بات نہیں
مانی۔اب بھگت۔۔۔۔
اور پورا گھر ارشین کی چیخوں
سے گونج اٹھا