Sun Mere Humsafar Romantic Novel By Sanaya Khan
Sun Mere Humsafar Romantic Novel By Sanaya Khan
اگر مجھے اندازہ بھی ہوتا
نا کہ یہ جگہ تم سے وابستہ ہے تو میں کیا میری جوتی بھی یہاں نہیں آتی
لیکن اب تو جوتی کے ساتھ تم
بھی اگئ ہو----- بٹ ڈونٹ وری میں یہ نہیں کہونگا کہ تم یہاں جان بوجھ کر آئ ہو مجھے
فالو کر رہی ہو مجھے کوئ نقصان پہنچانا چاہتی ہو-------- اینی وے جس دروازے سے آئ تھی
اسی دروازے سے چپ چاپ چلی جاؤ ورنہ مجھے موقع مل جایگا اپنی ساری بھڑاس نکالنے کا
اس کے لہجے میں طنز تھا
جارہی ہوں ویسے بھی مجھے تمہاری
صورت سے سخت نفرت ہے
اس سے مجھے کوئ فرق نہیں پڑتا
تم جیسی تھرڑ کلاس لڑکیوں کو میں یہاں----- اپنے جوتے کے نیچے رکھتا ہوں
اس نے آنکھوں سے جوتے کی جانب
اشارہ کیا
تم نے مجھے تھرڈ کلاس کہا------
یو تمہارے ماں باپ نے تمہیں اتنی بہی تمیز نہیں سکھای کہ لڑکیوں سے کیسے بات کرتے ہے
بدتمیز_---
جسٹ شٹ اپ---
ساحر نے غصے میں آکر اسے مارنے
کے لیے ہاتھ اٹھایا لیکن بیچ میں ہی روک لیا مگر اسی ہاتھ سے اس کا بازو پکڑ کر اسے
اپنے جانب کھینچا
تک میں نے تمہپاری ہر بدتمیزی
کو صرف اسلیے برداشت کیا ہے کیونکہ تم ایک لڑکی ہو اور کسی لڑکی سے الجھنا میرے اصولوں
کے خلاف ہے لیکن اگر تم نے میرے امی ابو کے متعلق کوئ بھی غلط بات کہی تو سارے اصول
گئے بھاڑ میں تمہاری جان لینے میں مجھے زرا بہی افسوس نہیں ہوگا. سمجھی
وہ پوری نفرت سے عیشا کی آنکھوں
میں دیکھ رہا تھا عیشا کو اس سے خوف انے لگا ایک تو انجان جگہ میں اس کے اتنے قریب
تھا اوپر سے اس کی مضبوط انگلیاں بازو میں گڑتی محسوس ہورہی تھی اس کی آنکھیں بھر گئ
ساحر نے جھٹکے سے اسے چھوڑ دیا وہ لڑ کھڑای
جسٹ گیٹ آؤٹ فروم ہیئر