Gori Ka Gaon Romantic Novel By Pashmina
Gori Ka Gaon Romantic Novel By Pashmina
دلہن ایک جگہ پر بیٹھی ہوئی اور شرماتی ہوئی اچھی لگتی ہے۔تم
عجیب دلہن وہ جو پہلی رات ہی سیر سپاٹوں میں نکل آئیں۔____ معاذ کی آواز پر وہ جیسے
اچھل پڑی۔
نہیں ۔۔۔ میں ۔۔۔ تو ۔۔۔ وہ گھر دیکھ رہی تھی۔____ منال ہڑبڑا
گئی۔
یہ کام صبح کیا جا سکتا ہے۔ گھر کہیں بھاگا نہیں جارہا۔گاؤں
والوں نے دیکھ لیا تو میرا مذاق بنائیں گے۔____ وہ کافی سخت لہجے میں بولا۔
منال فٹ سے اندر آگئی اور بیڈ پر بیٹھ گئی۔اسے بہت برا لگا
معاذ کا یوں بات کرنا۔تھوڑی دیر بعد معاذ اندر آیا۔منال کا دل اب کسی بھی لگام گھوڑے
کی طرح دوڑنے لگا۔اسے لگا معاذ اس کے پاس آئے گا منہ دکھائی دیگا۔۔۔ اس کے حسن کی تعریف
کریگا۔۔۔ میٹھی میٹھی باتیں کرے گا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔وہ سیدھا آکر بیڈ کے دوسرے
کنارے ڈھے گیا۔پھر سر اٹھا کر منال کو دیکھا۔
یہ چارپائی دیکھ رہی ہوں نا۔۔۔ میں نے تمہارے سونے کے لئے
ہی رکھی ہے۔۔۔ تم اس چارپائی پر سو جاؤ۔۔۔ مجھے اپنے بیڈ میں کسی کی مداخلت برداشت
نہیں ہوتی۔۔۔ میری نیند خراب ہوتی ہے جاؤ شاباش سو جاؤ۔_____ معاذ نے اپنے روب دار
لہجے میں کہا تو منال حیران ہوگئی۔۔۔( آخر کیا مسلہ ہے اس انسان کے ساتھ؟ کیا اسی لیے
راتوں رات رخصت کر کے لیا تھا مجھے) منال کو اپنی سخت تذلیل محسوس ہوئی۔
اسے لگا تھا کہ معاذ اس کے حسن پر فدا ہو جائے گا۔ اس کی تعریفیں
کریگا۔ منہ دکھائی میں سونے کی کوئی چین انگوٹھی دیگا لیکن اس کا رویہ دیکھ کر وہ پریشان
ہو گئی۔
( کھڑوس انسان۔۔۔ سمجھتا کیا ہے خود کو؟ تھوڑی سی شکل کیا اچھی مل گئی۔۔ خود کو واقعی ہیرو سمجھنے لگ گیا ہے۔احسان ماننا چاہیے اسے میرا کے مجھ جیسے پڑھائی لکھی حسین لڑکی نے اس سے شادی کے لیے حامی بھری ہے۔) منال دل ہی دل میں تپ رہی تھی۔