Kuch Rang Mohabbat Ke Romantic Novel By Saheba Firdous Episode 6
Kuch Rang Mohabbat Ke Romantic Novel By Saheba Firdous Episode 6
”اُٹھیں محترمہ!“دو تین بار
تھپتھپانے پر وہ ہڑبڑا کر اپنی جگہ سے اُٹھی نیندکے خمار سے بوجھل ہوئی آنکھوں کو مسل
کراُسے دیکھتے ہوئے تپ کر بولی۔
”یہ کیا حرکت تھی؟“اُس کے اُٹھ
کر بیٹھنے پر جو خالی جگہ صوفے پر بچی تھی وہ وہیں براجمان ہوگیا اور لاپروائی سے بولا۔
”میرے کپڑے نکالیں اور کھانا
بھی گرم کرکے لائیں۔“اُس کے حکم پروہ رات کے اُس پہر جلبلا اُٹھی تھی۔
”ان کاموں کے لیے تم نے مجھے
اتنی گہری نیند سے جگایااور یہ کیا تم بھیگے ہوئے میری جگہ پر بیٹھ گئےہو،چلو اُٹھو
یہاں سے۔“اُس کے انگلی دکھانے پر منیرنے ماہ آب کی انگلی اپنی شہادت کی انگلی میں پھنسا
دیا اور بولا۔
”آپ نے نہیں لانا تو میں بی
جان کو جگا دیتا ویسے بھی وہ ابھی ابھی سوئی ہیں۔“اُس کے دھمکی دینے پر ماہ آب نے جل
کراُسے دیکھا پھر ناچارہ اپنی جگہ سے اُٹھ کھڑی ہوئی اور اُس کا شب خوابی کا لباس نکال
کر بیڈ پر رکھ دیاجسے اُٹھا کروہ واش روم میں گھس گیااوروہ اُس کے لیے کھانا لانے چلی
گئی۔کچھ دیربعد وہ کھاناگرم کرلائی تواُسے بیڈ پر لیٹا دکھائی دیاکھانا میز پررکھ کروہ
سرد لہجے میں بولی۔
”اُٹھ جاؤ کھانا ٹھنڈا ہورہاہے۔“
”میرا اب دل نہیں چاہ رہا۔“لاپروائی
سے کہتے منیر نے کروٹ بدل لیا تووہ غصے میں تنک کراُس تک آئی اور بولی۔
”کیا میں تمہاری ملازمہ ہوں
جو اتنی رات گئے کھانا گرم کروں اور تمہاری جب مرضی آئے تم کھانے سے انکارکردو۔چلواُٹھو
اور کھانا کھاؤ۔“وہ بالکل پرانی والی ماہ آب نظر آرہی تھی جواُس کے چڑھانے والی باتوں
پربُری طرح تپ جایا کرتی تھی۔منیرسیال نے اپنی سُرخ بھاری آنکھوں کے پپوٹے کھول کر اُسے دیکھا جو بُری طرح جل رہی تھیں پھر اپنے سے
کچھ فاصلے پر کھڑی ماہ آب کا ہاتھ تھام کرنرمی سے کہا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےلنک پرکلک کریں 👇👇👇