Azmaier khanzada and Bella special moments Chapter 6 | Hina Asad Novels ...


" آ۔۔۔۔آپ مجھے ماریں گے تو نہیں نا ۔۔۔۔!!!!!

"آپ کو ،میں شکل سے اتنا ظالم لگتا ہوں ۔!!!"وہ اسکو بازو سے پکڑے اپنے مقابل لاتا سپاٹ لہجے میں بولا تھا.وہ شاندار شخص ڈھیروں ڈھیر خوشبوؤں سے رچا بسا اسکے سر پر آن کھڑا تھا۔

جبکہ اسکے ہلکا سا جھنجھوڑنے پر بیلا کی کشمکش اب حیرت سے سرشاری میں بدلی ۔۔۔۔ اس نے چمکتی ہوئی آنکھوں سے سامنے کھڑے ازمائر خانزادہ کو دیکھا. .اور پھر اسکے خوبصورت چہرے پر دلفریب سی مسکراہٹ چھا گئی. .....وہ کتنی ہی دیر ساکت و جامد کھڑی یونہی اس شہزادوں سی آن بان رکھنے والے اس شخص کو دیکھے چلی جا رہی تھی ،،جو برسوں سے اس کے خوابوں میں آتا تھا ۔۔۔۔مگر جب اپنے خوابوں کو حقیقت کا روپ دھارے دیکھاتو اسے اپنی قسمت پہ یقین نہیں آرہا تھا ، آج اس کے خواب حقیقت میں ڈھل کر اس کے سامنے تھے ۔۔۔۔ازمائر خانزادہ کے روپ میں ۔۔۔۔۔

وہ اپنے پیاسے من کو سیراب کر رہی تھی ،لیکن گریز بدستور قائم تھا ،

دم یکدم باغی ہوئے بے لگام دوڑنے لگا ،

"م۔۔۔۔مجھے چکر آرہے ہیں،م۔۔۔میرے سر میں درد۔۔۔۔ "وہ رخ پلٹ گئی ۔۔۔۔!

ابھی چند قدم بڑھائے ہی تھے کہ چکراتے ہوئے سر سے گر جاتی ، اچانک اپنا ہاتھ اک مضبوط گرفت میں قید پایا ۔۔۔۔!

دل اچھل کر حلق میں آپھنسا ۔

وہ بے بس ہوکر اسے تکنے لگی اس کی جذبات سے لبریز بھوری کانچ سی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اسکے دل کی دنیا زیر و زبر ہوگئی ۔۔۔

"ہا ۔۔۔ہا۔۔۔ہاتھ ۔۔۔چھوڑئیے پلیز ۔۔۔۔اس نے بمشکل آواز حلق سے برآمد کی ۔

"ہوش تو ہمیں کھونے چاہیں،ساحرہ ۔۔۔۔!!!

"اور کھو آپ رہی ہیں ۔۔۔۔!

"بھلا مہ پلانے والے کب سے لڑکھڑانے لگے یہ تو جام پینے والے کا کام ہے ۔۔۔۔"

 اسکا لہجہ دھیما مگر جذبات کی حدتوں سے دہکتا ہوا ،،،وہ تو اپنے خوابوں کے شہزادے کو دیکھ کر ہی ہوش کھو رہی تھی کحجا کہ اس کی قربت اور بے باک لہجہ جھیلنا ۔۔۔۔۔

اس کے وجود تک رسائی پانا تو اس نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا وہ یکلخت اسکی گرفت سے مچل کر نکلی ۔۔۔۔۔

"پ۔۔۔پلیز مجھے جانے دیں ۔۔۔۔"

اس نے نظریں ملائے بنا آہستگی سے کہا ۔۔۔حیا کا بار ہی اتنا تھا کہ اس کی نظروں کا مقابلہ کرنے کی سکت ناپید تھی ۔

وہ اس کے انداز پہ دلکش سا مسکرایا ۔۔۔۔

وہ اسے پھر سے اپنی طرف بڑھتا دیکھ الٹے قدم لیے دیوار سے جا لگی ۔۔۔۔اور انگلیاں مڑوڑتے ہوئے کشمکش میں مبتلا نچلے ہونٹ کو دانت سے کاٹنے لگی ۔۔۔۔

وہ اس کو کچھ کہے بنا اس کے کم سن نوخیز حسن کو تکتا چلا گیا ۔۔۔۔


Post a Comment

Previous Post Next Post