Manam Romantic Novel By Zaid Zulfiqar
Manam Romantic Novel By Zaid Zulfiqar
وہ خود کو پہچان نا پاتی لیکن ان سبز آنکھوں سے تو اسکی
پرانی شناسائی تھی۔ اب بھی جو اس نے وہ آنکھیں دیکھیں تو جان گئی کہ وہ وہی تھی۔
" یو آر گارجئیس۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔۔ اب تک کہاں تھیں تم ؟؟؟؟؟ "
تعریفی جملے۔۔۔۔ رشک بھری نظریں۔۔۔۔
وہ اٹھلاتی ہوئی، مسکراتی ہوئی آئینے میں خود کو دیکھتی
جا رہی تھی۔
" دھی رانی۔۔۔۔ "
اس نے وہ آواز سنی اور وہ چہرہ۔۔۔ وہ دھندلا سا۔۔۔ وہ
نقوش۔۔۔
" ابا۔۔۔۔۔ "
اس نے تڑپ کر پلٹ کر دیکھا تھا۔ وہ اس سے دور جا رہا تھا۔
وہ بیقرار ہو کر اٹھی اور اسکے پیچھے بھاگی تھی۔
" ابا۔۔۔۔۔ "
اسے ٹھوکر لگی تھی۔ اب کہ وہ گری تو وہ سٹیج اُڑن چھو
ہو چکا تھا۔ اب کہ اس نے دیکھا وہ جہنم تھی۔
شعلے ہی شعلے۔۔۔ دھواں۔۔۔ اندھیرا۔۔۔۔ اور وہ۔۔۔۔ وہ شائد
موت کا فرشتہ تھا۔ چہرے پہ ماسک چڑھاۓ، بس وہ دو آنکھیں عریاں تھیں۔ نفرت سے بھری آنکھیں۔
" دھی رانی۔۔۔۔ "
اس نے دیکھا وہ سینے پہ ہاتھ رکھے زمین پہ ڈھے چکا تھا۔
اس نے اٹھنا چاہا، اسکی طرف بڑھنا چاہا لیکن وہ تو وہیں گڑھ چکی تھی۔ آگ اور خون کے
اس تالاب میں جہاں اس نے غور سے دیکھا تو اس لاش کو تیرتے پایا۔
" دھی رانی۔۔۔۔ "
اس موت کے فرشتے نے اسکے سینے میں سیسہ اتار دیا تھا۔
وہ درد کی شدت سے چلا اٹھی تھی۔
" ابا۔۔۔۔۔۔ "
اب کی چیخ کے ساتھ وہ سحر ٹوٹ گیا تھا۔ ان سبز آنکھوں میں خوف ابھی تک تیر رہا تھا۔