Mera Sitamgar Mera Mehram Romantic Novel By Hamna Tanveer Episode 8
Mera Sitamgar Mera Mehram Romantic Novel By Hamna Tanveer Episode 8
اس نے مندی
مندی آنکھیں کھولیں تو نگاہیں عمار کے چہرے سے چار ہوئیں۔
اس نے آنکھیں
بند کر کے فوراً سے کھول دیں۔ حواس بیدار ہوےُ تو اسے اپنے اتنے پاس دیکھ کر آنکھوں
کی پتلیاں پھیل گئی۔ صرف یہی نہیں مروہ کا ہاتھ بھی اس کے سینے پر تھا۔ وہ اپنا ہاتھ
کھینچتی پیچھے ہوئی۔ چہرے پر الجھن کے بادل پھیلنے لگے۔
"رات کیا ہوا تھا؟" وہ ہونق زدہ سی اسے
دیکھ رہی تھی جو اس کی حرکات و سکنات سے بےخبر تھا۔
"بخار میں کچھ الٹا سیدھا تو نہیں کر دیا میں
نے؟" اس نے پیشانی مسلتے ہوےُ یاد کرنے کی سعی کی مگر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
"عمار۔" وہ اس کی بازو ہلاتی اسے بھی جگانے
لگی۔
اس کی پہلی
آواز پر ہی اس نے جھٹ سے آنکھیں کھول دیں۔
"کیا ہوا؟ ٹھیک ہو تم؟" وہ بوکھلا کر اٹھ
بیٹھا۔
"ہاں میں تو ٹھیک ہوں۔" اس نے کہتے ہوےُ
بال کان کے پیچھے کیے۔
"پھر؟" وہ ہاتھ کی پشت ہونٹوں پر رکھتا
جمائی روکنے لگا۔
"یہ تم! رات کچھ ہوا ہے ہم دونوں کے بیچ؟"
وہ تفتیشی انداز میں اسے دیکھ رہی تھی۔
"اچھا رات؟ آہم آہم۔" وہ چہرے پر شریر
مسکراہٹ لیے بیڈ کراوُن سے ٹیک لگانے لگا۔
مروہ کے
چہرے کا رنگ اڑنے لگا۔
"مجھے سچ سچ بتاوُ عمار۔" دل منفی جواب
کا منتظر تھا۔
"رات بہت کچھ ہوا۔" وہ ہونٹوں پر انگلی
پھیرتا اس کی سیاہ آنکھوں میں جھانکنے لگا۔
"جیسے کہ؟" وہ پوری آنکھیں کھولے اسے دیکھ
رہی تھی۔
"اب میں کیا بتاوُں تمہیں؟ عجیب ہو تم بھی ویسے۔"
وہ منہ بناتا نگاہیں چرانے لگا۔
"رات کیا کِیا میں نے؟" وہ سامنے ایل ای
ڈی کو دیکھتی بڑبڑائی۔
"مجھے کچھ یاد کیوں نہیں؟ بخار ہوا تھا یاداشت
نہیں گئی تھی میری۔" وہ تنک کر کہتی اس کی جانب دیکھنے ہی والی تھی کہ نگاہ اپنی
شرٹ پر ٹھہر گئی۔
"ایک منٹ۔ میں یہ سوٹ پہن کر تو نہیں آئی تھی۔
عمار تم نے میرے کپڑے تبدیل کیے؟" وہ حیرت اور غصے کے ملے جلے تاثرات لیے اس کی
جانب گھومی۔
"ہاں مجبوری میں کرنا پڑا۔ میں نے کون سا شوق
سے کیے۔" وہ لاپرواہی سے کہتا بیڈ سے اتر گیا۔
"میں زندہ نہیں چھوڑوں گی تمہیں۔ عمار کے بچے۔"
وہ تکیہ اٹھا کر اسے مارنے لگی۔
جواب میں
اس کے قہقہے سنائی دے رہے تھے۔
"میری آنکھیں بند تھیں قسم سے۔" اسے موقع
مل گیا تھا مروہ کو جلانے کا۔
وہ رونے
والی شکل بناتی دوسرا تکیہ اٹھا کر اسے مارنے لگی۔
"بہت ہی گھٹیا ہو تم عمار۔ میرا دل چاہ رہا ہے تمہارا منہ توڑ دوں۔" اس نے اپنے پیچھے سے تکیہ نکال کر وہ بھی اسے دے مارا جو ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہا تھا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇
Zbrdast novel
ReplyDelete