Hum Aasman Ke Log Hain Romantic Novel By Zaid Zulfiqar
Hum Aasman Ke Log Hain Romantic Novel By Zaid Zulfiqar
" مجھے ابوبکر سے شادی نہیں
کرنی اماں "
وہ انہیں دیکھے بغیر کہہ رہی
تھی۔ ویسے ہی جیسے وہ اسے دیکھتا بھی نہیں تھا۔ اماں البتہ اسے ہی دیکھتی رہ گئیں۔
چھپری میں پھیلی شعلوں کی روشنی تھی یا شہتیر سے ٹنگی لالٹین کی زردی نارنجی روشنی
جس میں اسکا چہرہ زرد نظر آتا تھا۔ وہ اپنی چاۓ بھول گئیں جو کڑوی مہک کو
جھونکوں پہ سوار کراتی انہیں خود کو یاد کروا رہی تھی۔
" کیوں ؟؟؟؟؟؟ "
ہاۓ۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ گزرے ہر سال سے خود سے
پوچھتی آ رہی تھی کیوں، کیوں، کیوں۔۔۔۔۔ ہر شام، ہر رات، ہر جاڑے، ہر برسات، ہر کھلتی
گرمیوں، ہر پگھلتی سردیوں، کیوں کیوں کیوں۔۔۔۔۔ ہر عید شب برات، ہر خوشی غمی، ہر بار
فیل ہو کر، ہر بار روتے ہوۓ، ہر بار اسے دیکھتے ہوۓ یہی سوال کرتی تھی۔ کیوں۔۔۔۔
کیوں۔۔۔۔ کیوں۔۔۔۔
اسکا کوئی جواب نہیں تھا۔
کوئی ایک جواب نہیں تھا۔ یا شائد کوئی جواب کافی نہیں تھا۔ بیٹی کا بس ناں کہہ دینا
کافی کیوں نہیں ہوتا ؟ ہر بار جواب کی ضرورت کیوں ہے ؟؟ ہر بار ایک وضاحت کیوں ہو ؟؟؟؟
کیوں ہو ہی کیوں ؟؟؟؟؟ نہیں کے منہ پہ کیوں کا تھپڑ کیوں ؟؟؟؟؟؟ نہیں کے بعد خاموشی
کیوں نہیں ؟؟؟؟ نہیں کی رضا میں جھکی گردن کیوں نہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
" کیوں دھیئے ؟؟؟؟؟ "
چاۓ ابلنے کو تھی۔ محنت اکارت
ہونے کو تھی۔ اس نے بڑی ہمت کر کے ماں کو دیکھا تھا۔ اسکے پاس کیوں کے جو جواب تھے
وہ لفظوں کی شکل میں نہیں تھے، وہ محسوس کرنے کی بات تھی۔ وہ محسوس کر سکتی تھیں وہ
سب جو وہ محسوس کرتی تھی جب اسکا نام سنتی تھی ؟؟؟ وہ اماں کو بتاتی کہ اسے اس سے ڈر
لگتا ہے تو وہ اسکے ڈر سے ڈرتیں ؟؟؟ وہ انہیں بتاتی کہ وہ اسکی مار نہیں کھا سکے گی
تو کیا وہ اسے مار سے بچا لیتیں ؟؟؟؟؟ وہ جو گنجلک رشتوں کی آپس میں بُنی ہوئی رسی
تھی، وہ اسکے نام کا دھاگہ اس میں سے الگ کر سکتی تھیں ؟؟؟؟؟؟؟
" میں کسی اور کو پسند کرتی
ہوں "
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ