Mukamal Khulasa Written By Hina Irshad

Mukamal Khulasa Written By Hina Irshad

Mukamal Khulasa Written By Hina Irshad

عنوان مکمل خلاصہ
از حناء ارشاد

🔸🔹🔸🔹🔸🔹🔸🔹🔸🔹🔸🔹🔸

 

زندگی کبھی مختصر تو کبھی بہت طویل ہے۔ کبھی اسکے اپنے ہی دشمن ہیں تو کبھی اپنے ہی رہبر ہیں ۔

میں جان چکی  ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!! کہ میری زندگی بہت مختصر ہے ۔۔!!! لیکن میں کہانی کا وہ پہلا کردار نہیں ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔!! جسے مات ہونے کا ڈر ہے۔۔!! میرے خواب مجھے  کی مسافت پر رقص کرتے نظر آتے ہیں۔۔!! مجھے ان تک پہچنے کے لیے بہت تیز چل کر فاصلہ طے کرنا ہے۔۔۔۔۔۔۔!!! میں ان کی تعبیر کے لیے مسلسل بھاگتے ہوئے ہانپ رہی ہوں ۔۔۔۔۔!!! میرے وجود کا ذرہ ذرہ بھی زخمی ہوتا جا رہا ہے۔۔۔۔۔۔!! لیکن میں رک نہیں سکتی ہوں ۔۔۔۔۔!!! مگر میری سانس پھولنے لگ گئی ہے۔۔۔۔۔۔!!! شاید درست ہی کہتے ہیں ۔۔!!! ادھورے خواب اور گزرے وقت میں کی گئی  برداشت کی' کڑواہٹ ایک جیسی ہوتی ہے۔۔۔۔۔!!! اور مجھے تو دونوں ہی سے  انسیت محسوس نہیں ہوتی  ہے۔۔۔۔ !! شاید میں وہ کردار  ہوں ۔۔۔۔۔۔!!! جسے کسی خواب کی تعبیر پر دستک دیتے ہوئے آخری سانس آئے گی ۔۔۔۔۔۔۔!!! شاید ہی کوئی میری کہانی کے اس کردار سے مل پائے گا ۔۔۔۔۔۔!!!  جس نے خوابوں کی تعبیر کی تمنا میں ہی اپنی زندگی وقف کی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔!!! ؟

جو کبھی نہ خود کے لیے جی سکی؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!! اور نہ ہی دوسروں کی تواقعات پہ اتر سکی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!

شاید میں نایاب الجھنوں کا مکمل خلاصہ ہوں 

دوسروں کے لیے بھی بیکار تھی

 اپنے لیے بھی اب بےتحاشا ہوں

از حناء ارشاد

Post a Comment

Previous Post Next Post