Kho Jane Ka Dukh Written By Arooj Fatima

Kho Jane Ka Dukh Written By Arooj Fatima

Kho Jane Ka Dukh Written By Arooj Fatima

"محبت کے کھو جانے کا دکھ زیادہ ہوتا ہے یا انسان کی اپنی ہاتھ سے لکھی ہوئی تحریریں کھو جانے کا دکھ زیادہ ہوتا ہے؟

زارا نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا

دونوں ہی دکھ بہت بڑے ہیں زارا!!!

نہیں ان دونوں میں سے کوئی ایک بتاؤ جو دوسرے دکھ سے زیادہ بڑا ہو! زارا نے پھر سے سوال کیا

 تو وہ اپنے موبائل فون کی طرف دیکھتے ہوئے بولی کہ میرے خیال میں تحریریں کھو جانےکا، گم ہو جانے کا، ضائع ہو جانے کا دکھ محبت کے کھو جانے سے زیادہ بڑا ہے ، کیونکہ اپنی تحریریں لکھاری کو اولاد کی طرح پیاری ہوتی ہیں اس کی مثال کچھ اس طرح سے سمجھتے ہیں کہ اگر سمندر میں دو لوگ ڈوب رہیں ہوں اور ایک ان میں سے وہ ہو جس سے آپ پیار کرتے ہیں اور دوسری طرف آپکی اولاد ہو اور ان دو لوگوں میں سے آپ صرف ایک کو ہی بچا سکتے ہوں تو مجھے یقین کہ آپ اپنی اولاد کا ہی انتخاب کریں گے" تو پھر محبت زیادہ اولاد عزیز ہوئی ناں! "کیونکہ ماں جیسی محبت اولاد سے کوئی اور کر ہی نہیں سکتا تو کچھ ایسی ہی محبت ایک لکھاری کو اپنی تحریروں سے ہوتی ہے جو ہر کسی کی سمجھ میں نہیں آ سکتی۔"

 

ازقلم: عروج فاطمہ


Post a Comment

Previous Post Next Post