Mulk Ki Azadi Written By Binte Mehmood

Mulk Ki Azadi Written By Binte Mehmood

Mulk Ki Azadi Written By Binte Mehmood


ملک کی آزادی از بنت محمود

آپ آزاد ملک میں رہتے ہیں اللہ کا خاص کرم ہے آپ جانتے ہیں وہ اذیتیں،وہ مشقتیں وہ اپنوں سے بچھڑنے کا دکھ جو پاکستان ہجرت کرتے وقت مسلمانوں نے سہا آپ کو اس بات کا اندازہ بھی ہے کہ کتنے شہیدوں کا خون بہا اس وطن کے حصول کے لیے آپ جانتے ہیں کہ صرف اپنی قوم کو آزادی دلوانے کے لیے ہمارے آباؤ اجداد نے کتنی مشقتیں سہیں غالباً نہیں جانتے کیونکہ اگر آپ جانتے تو آج آپکا طرز عمل یہ نہ ہوتا

پہلی دفعہ 14 اگست کے آنے پر خوشی نہیں ہو رہی کیونکہ اب ہم میچیور ہیں اور ہمیں پتا ہے کہ ہم آزاد نہیں ہے یہ سوچ ہے آج کے پاکستانی کی ۔ یہ سوچ ہے آج کے پاکستانی کی کہ اپنے وطن میں نہیں رہنا دوسرے ملک میں جانا ہے یہاں گزارا ممکن نہیں کیا واقعی آپ ایسا سوچتے ہیں کیا واقعی آپ کی سوچ اتنی احمقانہ ہے ؟

ملک چھوڑنے پر کیا ہو گا ہمم بتائیں کسی دوسرے ملک میں کیا آپ کا پرتپاک استقبال کیا جاۓ گا یا آپکو آسانی نے ہر چیز مل جاۓ گی بتائیں یہ ہے آپکی ملک سے وفاداری کہ جب اس ملک کو اپنے نوجوان سرماۓ کی ضرورت ہے تو اسکا نوجوان ایسی سوچ رکھتا ہے کہ بجاۓ اپنے ہنر کو اپنی قابلیت کو استعمال کرے اور وطن کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے وہ نوجوان ملک چھوڑنے کی باتیں کرتا ہے جو اپنے ملک سے وفا نہیں کر سکتا جس کے دل میں اپنے ملک کے لیے جذبہ حب الوطنی نہیں ہے میرے نزدیک ایسا نوجوان ایسا انسان اس ملک کا باشندہ کہلانے کا حق نہیں رکھتا۔۔۔۔

لوگوں نے اس وطن کے حصول میں اپنی زندگیوں کا ایک طویل حصہ وقف کیا ہے اور آپ اپنے ملک سے وفا نہیں نبھا سکتے ہر بات پر آپ کہتے ہیں کہ ملک نے ہمیں کیا دیا؟ میں آپ سے پوچھتی ہوں آپ نے ملک کو کیا دیا ہمم سواۓ اس خود ساختہ سوچ کے کہ اس ملک میں رہنا یہ اس ملک میں رہنا وہ کبھی غور کریں کہ اس۔ملک نے تو آپکو بہت کچھ دیا لیکن آپ نے اس ملک کو کچھ نہیں دیا اس ملک نے آپکو عزت دی پہچان دی آزادی دی اور آپ نے کیا دیا؟ اور ایک اور بات میں صرف ملک کی بات کر رہی ہوں صرف ملک کی۔۔۔۔

اللہ نے آپ سے اسکا بھی حساب لینا ہے یہ جو آزمائش کی گھڑیاں ہیں اس میں اللہ نے دیکھنا ہے کہ کون اس ملک سے وفا نبھاتا اللہ نے کن فیکون کہنا اور پاکستان نے دوبارہ سر بلندیوں پر پہنچ جانا ہے وہ اللہ ہر شے پر قدرت رکھتا ہے کوئ بھی شے اسکی قدرت سے باہر نہیں اس آزمائش میں آپکا طرز عمل آپکا ردعمل اللہ دیکھ رہے ہیں کہ آپ اللہ سے دعا کر کے مدد طلب کرتے ہیں آپ خود سوچیں کہ آپکی دعاؤں میں کتنی دعائیں ہیں جو آپ نے اپنے ملک کے لیے کیں خود سوچیں

یہ ملک "لاالہ" کی بنیاد پر حاصل کیا گیا تھا اور آج اس ملک میں سب کچھ ہے بس "لا۔الہ" جو کہ بنیاد ہے لوگوں نے اسے نظر انداز کر دیا لوگ اللہ کی عبادت کو چھوڑ کر دنیا میں مصروف ہیں حلال چھوڑ کر حرام کے پیچھے ہیں سکون چھوڑ کر بے سکونی اپناۓ ہوۓ ہیں خیر چھوڑ کر شر کے پیچھے ہیں سوچ مغربی ہے پہننا اوڑھنا مغرب کے لوگوں جیسا کیا ہے یہ سب ؟

سب سے پہلے اپنی اصلاح کریں اور پاکستان کی بنیاد کو اپنائیں گواہی دیں کہ :"اللہ ایک ہے وہ واحد ہے اسکا کوئ شریک نہیں اللہ کے سوا کوئ عبادت کے لائق نہیں ہم اللہ کی عبادت کرتے ہیں اور اللہ سے ہی مدد طلب کرتے ہیں اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے آخری نبی اور  رسول ہیں"

اب آئیں ہم پکا ارادہ کریں کہ ہم اپنے ملک سے وفا نبھائیں گے اپنے ملک کی فلاح کے لیے کوشش کریں گے اس ملک کو دوبارہ بلندیوں تک لے جانے کے لیے ہم اپنا کردار ادا کریں گے ہم اس ملک سے تا عمر وفا نبھائیں گے اور اپنے ملک کی سلامتی،امن اور بقا کے لیے ہر وقت اللہ سے مدد طلب کریں گے اور اس وطن کی ترقی کے لیے اللہ سے دعا کریں گے۔

اللہ ہمارے ملک کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اپنی رحمت کے ساۓ میں رکھے اس وطن کو امن و سکون کا گہوارہ بنا دے اور اس وطن کو ایک عظیم اسلامی ریاست بنا دے

آمین ثم آمین۔

Post a Comment

Previous Post Next Post