Muhobbat ka Mim Novel By Adiba Niaz Episode 10
Muhobbat ka Mim Novel By Adiba Niaz Episode 10
اسےاب جلدازجلداس کےآنے کاانتظارتھا۔
پانچ منٹ گزرنےکےبعدبھی جب
وہ واپس نہ آیاتواسے فکرستانےلگی۔
اس نےتوکہاتھاکہ تین منٹ کاراستہ
ہے،کہیں بھاگ تو نہیں گیا؟
عجیب سےخدشےاس کے ذہن میں
جگہ بنانےلگے۔
"مگروہ تواپنی گھڑی دےکر گیاہے۔"اس
کی بھنویں پھیلیں۔
"کہیں چائناکی گھڑی دےکر مجھےچوناتونہیں
لگاگیا۔"
اس نےایک جھٹکےسے اطراف میں
دیکھا۔سڑکیں اسی طرح ویران پڑی تھیں۔
"اف۔ریفایہ کیاکردیاتم نے؟ایک
اجنبی پہ اتنی جلدی اعتبارکون کرتاہے؟"اس نے سرپکڑلیا۔فکرذہن پہ حاوی ہونےلگی۔آنکھوں
کےکانچ ایک بارپھرپانےسےبھرگئے۔
دفعتاًدورسےایک کارآتی دکھائی
دی۔
سیاہ لینڈکراؤزر۔
اس نےکچھ نہیں سوچا، جلدی
سےاپنی جگہ سے کھڑی ہوئی۔اورہاتھ لہراکر کارکورکنےکااشارہ کیا۔مگر کاراس کےہاتھ لہرانےسے
پہلےہی رک چکی تھی۔
اس کےتمام شیشےنیچے تھے۔وہ
لنگراتےہوئےکارتک گئی۔اندرکوئی جھک کر ڈیش سےکچھ نکال رہاتھا۔
ریفانےاس شخص کوف دیکھنےکی
زحمت تک نہیں کی۔بس اس جانب دیکھے گئی جہاں سےوہ نووارد گیاتھا۔
"ایکسکیوزمی!کیاآپ نےاس راستےسےکسی
لڑکےکوجاتے دیکھا،اس نےہاتھ میں چھتری پکڑرکھی تھی، دراصل وہ اچکامیرےپیسے لےکربھاگ
گیاہے۔اگرآپ یہاں سےکسی کواس راستےمیں جاتےدیکھاہےتوپلیزمجھے بتائیے۔"
"جی!اوریقیناًوہ اچکامیں ہوں۔"ڈیش
بورڈسےنکالتاوہ شخص اب کےسیدھاہو بیٹھ ۔ریفانےچونک کردیکھا۔
وہ اب ایک کاغذکودیکھ رہاتھا۔اس
سارےدورانیے میں اس کی نگاہیں صرف جھکی تھیں۔
"یہ لیجیے،آپ کاچالان فارم۔۔۔اوریہ
بقیہ رقم!"کاغذ اورچندپیسےاس کی طرف بڑھاتےہوئےبھی وہ اس کی طرف نہیں دیکھ رہاتھا۔ریفانےاپنی
ایسہ بیوقوفی اوربےصبری پہ آنکھیں میچیں۔پھرکھولیں توان میں ڈھیرساری شرمندگی تھی۔
اس نےچپ چاپ چالان فارم اورپیسےلےلیے۔
"سوری!"اس کاآدھاسوری
اس نےسناہی نہیں تھا،کار زن سےآگےبڑھ گئی۔اوروہ کب دانتوں تلےدبائےاسے جاتادیکھنےلگی۔کارغائب
ہوئی تواس نےبےاختیارسر پیٹ لیا۔
"اف ریفا۔تم پہ وہ لعنت ہو
جواس نےدل میں بھیجی ہوگی۔
سرپہ ہاتھ مارکروہ بڑبڑائی
اورپھرکاغذدیکھا۔پھرکلائی پہ بندھی گھڑی دیکھی۔
"واہےگرو!"اوراگلےہی لمحے
وہ اندرکی طرف بھاگی۔
پیچھےزمین پہ پڑی چھتری افسوس
سےاسے دیکھتی رہ گئی۔
چالان فارم پہ رول نمبرکا
اسٹیمپ لگواکروہ باہرآئی توسکون کاسانس آیا۔
صدشکروہ لڑکادکھائی دے گیاورنہ
اس کاایڈمیشن کینسل تھا۔
اورتبھی اس کی نگاہ پیروں
پہ پڑی،سفیدجاگرز نظرآئی۔
"واہےگرو۔۔۔میں تواسےاس کےجاگرزدیناہی
بھول گئی۔"ابھی وہ خودکو کوسنےہی والی تھی کہ مزیدکچھ یادآیا۔
"میں کیاکروں اپنا؟"تاسف
سےسرنفی میں ہلاتےہوئے ہاتھ جیب میں ڈالااورسلور رنگ کی گھڑی نکالی۔
گھڑی پربارہ کےہندسےکی جگہ
پانچ سروں والاتاج بنا تھا۔چھوٹی سوئی دوکو چھورہی تھی۔
لڑکیاں ٹولیوں کی صورت بیرونی
راہداری کی طرف جانےلگی تھیں۔آسمان سے قطروں کی برسات بندہو چکی تھی۔البتہ سرمئی بادل
ابھی تک چھائےہوئے تھے۔
اوراب کہیں سےگیلی مٹی کی
خوشبوآرہی تھی۔
اگرتم ساتھ ہوتوگھبرانےکی
کوئی بات تھوڑی ہے۔
ذراسی بونداباندی ہے،بہت برسات
تھوڑی ہے۔
یہ راہ عشق ہے،اس میں قدم
ایسےہی اٹھتےہیں
محبت سوچنےوالوں کےبس کی بات
تھوڑی ہے۔
۔۔۔۔۔۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
6th Episode Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ
amazing bht acha novel ha
ReplyDelete