Mera Kiya Qasoor Tha Free Pdf Complete Novel By Khani
Mera Kiya Qasoor Tha Free Pdf Complete Novel By Khani
ہاں بولو تمہیں کچھ بات کرنی
تھی نا یزدان نے سامنے
صوفے پر بیٹھے ہوئے معاذ کو
کہا ہاں تمہاری بیوی کہاں
ہے کیوں تمہیں اس سے کیا کام ہے یزدان نے دو ٹوک
انداز میں کہا دراصل
یزدان کو بالکل بھی گوارا نہیں تھا
کہ اس کی لٹل فیری کو کوئی
پکارے مجھے تم دونوں سے
ساتھ میں ہی بات کرنی ہے معاذ
نے تسلی سے کہا تم مجھ
سے ہی کرو یزدان اپنی بات پر بضد تھا پلیز یار اس کو
بلا کر آجاؤ زیادہ ٹائم نہیں لوں گا میں معاذ نے کہا
یزدان نے ہاں میں سر ہلایا اور اوپر کی طرف چلا گیا
علیزے کو بلانے یزدان نے اس
کے روم کو ڈپلیکیٹ کی سے
کولا کیونکہ اس کو پہلے سے
پتہ تھا کہ علیزے لاک کر کے
سوئی تھی یزدان جب روم میں داخل ہوا تو روم میں
پورا اندھیرا چھایا ہوا تھا
اس نے بیڈ کے قریب جا کر
سائیڈ لیمپ ان کیا اور علیزے کی طرف دیکھا جو اڑی
تیرچھی لیٹی ہوئی تھی اور اس کو بے ساختہ ہنسی ائی
اور ساتھ ہی ساتھ اس معصوم
پر پیار بھی بھر کر ایا
یزدان اس کے قریب ہوا اور بے اختیار
اس کے ہونٹوں پر
اپنے ہونٹ رکھ دیے
اور انہیں شدت سے چھونے لگا
علیزے کو نیند میں سانسوں
کی کمی محسوس ہوئی تو
اس نے انکھیں کھولی اور
دیکھا کے یزدان اس کے اوپر
جھکا تھا علیزے اس کو خود
سے دور کرنے کی کوشش
کرنے لگی پر یزدان کی گرفت اہستہ اہستہ سخت سے
سخت تر ہوتی جا رہی تھی علیزے نے مزاحمت کرنا چھوڑ
دی تو یزدان بھی نرمی سے پیچھے ہٹا اور اس کی گردن
میں اپنا چہرہ چھپایا مونچھوں اور داڑھی کی چبن سے
علیزے کی پوری گردن سرخ ہو
گئی تھی اور اس کی
دھڑکنیں قابو میں ہی نہیں
ا رہی تھی یزدان نے اس کی
گردن سے اپنا چہرہ نکالا اور خمار الود بھری نظروں سے
علیزے کی طرف دیکھا جو اپنی سانسیں درست کرنے کی
کوشش کرنے میں لگی تھی جب اس کی حالت تھوڑی
ٹھیک ہوئی تو اس نے یزدان
کی طرف دیکھ کر کہا کہ اپ
کی ہمت کیسے ہوئی مجھے چھونے
کی ایسے
یزدان
دوبارہ اس کے قریب ہوا اور
اس کے ہونٹوں کو دھیرے
سے چھوا اور علیزے
حیران رہ گئی تھی بے شرم پیچھے
ہو علیزے نے چڑ کر جواب دیا اور اٹھنے کی کوشش کرنے
لگی یزدان نے اپنی مسکراہٹ ضبط کی اور کہا کہ کہاں
جا رہی ہو واش روم جا رہی ہوں اب وہاں بھی ساتھ چلنا
ہے کیا علیزے نےچڑ پر جواب دیا وہ تنگ ا گئی تھی تم
کہو تو میں ریڈی ہوں یزدان نے بے باکی سے کہا
اور اس
کو گود میں اٹھا کر واش روم
کی طرف لے جانے لگا
علیزے بوکھلائی اور کہا کہ
یہ کیا کر رہے ہیں اپ واش
روم لے کر جا رہا ہوں ویسے یار بہت بھاری ہو گئی ہو
صبح سے واش روم نہیں گیئ کیا
تم علیزے نے اس کی
طرف گھور کر دیکھا جو مسکراہٹ ضبط کرنے کے چکر
میں اس کا پورا چہرہ سرخ ہو
گیا تھا یزدان نے اس کو
واش روم کے پاس اتارا اور
کہاں سے اندر ا جاؤ علیزے نے
اس کو دھکہ دیا اور واش روم
کا دروازہ دھڑم سے بند
کر دیا کتنا بے شرم ہو گیا ہے یہ اس پر تو
کوئی اثار ہی
نظر نہیں ارہے ہیں کہ میں
اس سے ناراض ہوں ویسے بھی
تمہاری ناراضگی سے اسے کیا
فرق پڑتا ہے علیزے اس نے
دل میں سوچا اور اس کے چہرے پر تلخ بھری مسکراہٹ
ائی ابھی وہ یہ سب کچھ سوچ ہی رہی تھی کہ یزدان نے
دروازہ کھٹکھٹایا اور کہا
کہ جلدی کرو یار نیچے کوئی تم
سے ملنے ایا ہے علیزے نے دروازہ کھولا تو یہ یزدان نے
اس کو دوبارہ سے گود میں اٹھایا مجھے نیچے اتارے میں
چل سکتی ہوں علیزے نے روڈ
لہجے میں کہا یزدان نے اس
کی بات کو اگنور کیا اور کہا
کہ یار اب تو کافی ہلکی ہو
گئی ہو تم
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free Pdf Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ