Shiddat E Tishnagi Ishqam Complete Novel By Umme Aasma Saeed
Shiddat E Tishnagi Ishqam Complete Novel By Umme Aasma Saeed
شاہ جی…
آپ کو پتہ بھی ہے کہ آپ نے یہ خبر چلا کر کتنی
بڑی غلطی کر دی ہے..اور خود کو اس میں
شامل کرکے..
اور مجھے اس سے کیا مسئلہ ہو گا..آپ کو پتہ بھی
ہے..
آواز اب تھوڑی اونچی ہو گی تھی اور باہر سب کی
نظریں یشلہ شاہ کے کمرے کی طرف تھیں.
آپ نے. میرے کردار پر انگلی اٹھائی ہے.. میرے
کردار پر… میرعرزال پاشا نے کردار پر کافی زور دے کر کہا تھا.. کیا آپ مجھے نہیں
جانتی. آنکھوں میں. اب حیرت تھی..
یہ مت کہنا کہ آپ مجھے نہیں جانتی..بات اتنی پر
اعتماد لہجے میں کہی تھی کہ یشلہ شاہ جو سر اٹھائے میر عرزال پاشا کی آنکھوں میں دیکھ رہی تھی. انہی آنکھوں میں.
اسے کچھ محسوس ہوا تھا..ایک ہلکی سی دھندلی جھلک..
ایک اور بات. مجھے تو جو نقصان ہو گا وہ تو ہو
گا لیکن اس سے آپ کے ساتھ کیا ہو سکتا ہے یہ آپ کی سوچ ہے.. اس سے پہلے کہ آپ کا
کوئی بڑا نقصان ہو جائے آپ یہ خود میڈیا
کے سامنے آکر بتائیں گی… کہ یہ خبر جھوٹی ہے..
وہ اسکی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے قدرے غصے سے
بول رہا تھا..
اور وہ سامنے کھڑی نازک سی یشلہ اسکا یہ روپ
دیکھ کر سہم گی تھی وہ جو کسی ٹھہرے ہوئے سمندر کی طرح خاموش طبعیت کا مالک تھا..
جس کے چہرے پر ہمیشہ ایک پرسکون مسکراہٹ رہتی تھی وہاں اب بے قابو ہوتے غصے کے طوفان
نے اپنے آثار چھوڑ دیے تھے
اور وہ جان گی تھی کہ اس نے بدلے میں وہ کچھ کر
دیا تھا جو اسے نہیں کرنا چاہیے تھا
میں اپنی… غلطی… کو… ٹھیک کر دوں گی.. جواب
ٹھہر ٹھہر کر دیا گیا تھا. لیکن میرا نام یشلہ شاہ ہے… میں شاہ جی نہیں ہوں…
یشلہ کو سب بھول کر اپنا نام کا بگڑ جانا برا
لگا تھا..
واٹ… یشلہ شاہ کے جواب پر پاشا نے شکڈ سے اسے
دیکھا جیسے اس سچویشن میں بھی یہ سب سوجھ رہا تھا..
جو بھی ہے مجھے اس کی پرواہ نہیں ہے آپ ابھی کہ
ابھی اس خبر کی تردید کریں.. ورنہ نتیجہ آپ کی سوچ کے برعکس ہو گا مائنڈ میں رکھیے
گا.. شاہ جی… آخری دو لفظوں کو اتنا دبا کر کہا گیا کہ مقابل کھڑی یشلہ شاہ کہ
وجود میں تو آگ لگ گئی تھی..
اس سے پہلے کچھ بولتی میر عرزال پاشا نے ہاتھ
کے اشارے سے اسے چپ رہنے کا کہا.
آپ کے پاس پانچ منٹ ہیں. دو منٹ میں آپ اپنا
حیلہ ٹھیک کریں. اور باقی تین منٹ میں نیوز آجانی چاہے. زندگی میں پہلی بار میر عرزال پاشا نے کسی لڑکی
کو سر سے پاؤں تک دیکھا تھا..
میر عرزال پاشا کی بات پر یشلہ شاہ کا بے
اختيار ہاتھ اس کے گلے پر گیا تھا جہاں دوپٹہ غائب تھا. وہ تو دوپٹہ کو کرسی کی پشت پر رکھ کر
وہ خود فائلوں میں گھم تھی اور اس کے روم میں کوئی بھی آتا تو دروازہ نوک
کر کے آتا تھا.. لیکن میر عرزال پاشا کو تو اجازت کی ضرورت ہی نہیں تھی…
اپنے گلے میں دوپٹہ نا پاکر یشلہ کے چہرے کا
رنگ سرخ پڑ گیا تھا. لیکن اگلے ہی لمحے میر عرزال پاشا کی کہی بات نے یشلہ شاہ کے
قدموں تلے زمین اور سر سے آسمان چھن لیا تھا..
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ