Thehra Samandar Complete Novel By Rubab Bi Bi
Thehra Samandar Complete Novel By Rubab Bi Bi
"چاند کے بغیر آسمان کتنا
خالی خالی لگتا ہے نا۔" زنیرہ نے آہستگی سے نظریں آسمان پر دوڑاتے ہوئے کہا
تو عبداللہ نے آنکھیں اور گردن ہلکی سی ترچھی کرکے اس کے چہرے پر نگاہ ڈالی۔پھر اس
کی رات کی سیاحی میں چمکتی کالی آنکھوں کو بڑے وثوق سے تکا۔عبداللہ کو یہ بات کبھی
سمجھ نہیں آئی تھی۔اس کی آنکھیں کالی تھیں یا عبداللہ کو لگتیں تھی۔ہلانکہ دن کی
روشنی میں وہ آنکھیں گہری ہیزل دیکھائی دیتی تھیں۔پر ہمیشہ سے عبداللہ نے انہیں
گہرہ سیاہ ہی سمجھا تھا۔کالی رات سی تاریکی جیسا۔کالے رنگ میں گھلتے چمکیلے ارتعاش
جیسا۔
"بہت۔۔" اس نے مدھم
سی سرگوشی نما آواز میں اس کی بات سے اتفاق کیا تھا ۔لیکن وہ اتفاق زنیرہ کی چمکتی
چاند سی آنکھوں تک ہی تھا جنہیں وہ ہنوز دیکھتے ہوئے کہہ گیا تھا۔اپنی نگاہیں پھر
اس نے زنیرہ کے دیکھنے سے پہلے ہٹا لیں تھی۔
"آپ کو زیادہ کیا پسند
ہے۔۔؟" زنیرہ کو ہمیشہ سے اس کی پسند نا پسند جاننے کا بہت شوق رہا تھا۔
" چاند ہی۔۔اس کے علاوہ کچھ
نظر آتا ہے بھلا۔؟"
چاندا ماما کی پسند میں کوئی دو راہی نہیں تھی۔اس کی
موجودگی میں کچھ دیکھنے لائق نہیں رہتا تھا۔
"مجھے بھی۔" وہ چہکتی
ہوئی کہہ گئی۔اس کا چہرہ ،لب اور آنکھیں عبداللہ کی پسند جانتے ہی کھل اٹھے
تھے۔مانوعبداللہ اور اس کی پسند کا جوڑ یعنی ان کو جوڑ تھا۔
"آپ کو اور کیا کیا پسند
ہے۔۔" وہ عبداللہ کو سننا چاہتی تھی۔وہ چاہتی تھی کہ عبداللہ بولتا جائے اور
زنیرہ اس کو بنا ٹوکے سنتی ہی جائے۔اس کی پسند جاننا تو سب بہانہ تھا۔اصل میں آج
کے عبداللہ کے رویہ پر اسے عبداللہ کے موجود ہونے پر بھی وہ بہت یاد آیا تھا۔ہوتا
ہے نا۔انسان سامنے ہو لیکن اگر وہ توجہ نا دے۔آپ سے بات نا کرے یا آپ کی موجودگی
کو نظر انداز کرے تو کتنا یاد آتا ہے۔۔اس انسان کا بولنا۔باتیں کرنا۔توجہ دینا۔ہر
ایک چیز۔
"جیسے کہ کیا۔؟"
عبداللہ نے اپنا چہرہ مکمل اس کی جانب کیا تھا پھر اسی طرح اس کی نظر زنیرہ کے بڑی
چپل میں مقید پیروں پر آکر تھمی تھی۔وہ لب کاٹ کر مسکرایا ۔
"جیسے کہ۔۔۔۔جیسے کہ آپ کو
کیسی لڑکیاں پسند ہیں۔"
اس سوال کی توقع عبداللہ کو ہر گز نہیں تھی۔اس نے
چونک کر اپنی نگاہ زنیرہ کے پیروں سے ہٹا کر اس کے چہرے پر ڈالی۔وہ اسے نہیں دیکھ
رہی تھی۔اس کا چہرہ سامنے آسمان کی طرف ہی تھا ۔اس کی بوڈی لینگوئج قدرے تنی ہوئی
معلوم ہوتی تھی جیسے وہ یہ سوال کرکے اب شرمندہ سی ہوگئی تھی۔
"پسند سے زیادہ تم پرسنل
سوال پوچھ رہی ہو۔۔" اس نے بھنوئے اچکا کرلفظوں پر ذور دیا تھا۔زنیرہ نے فوراً
اپنا چہرہ اس کی طرف کیا۔تنے ہوئے کندھے ریلیکس ہوئے تو اس نے بولنا شروع کیا تھا۔
"پھر کیا پوچھوں۔۔کہ آپ کو گاڑیوں کی مرمت کرتے ہوئے کیا کرنا زیادہ پسند ہے؟۔۔۔یا کون کون سی گاڑی میں آپ کی دلچسپی ہے۔؟"
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ