Forced Marriage Complete Novel Posted On Kitab Nagri YT

Forced Marriage Complete Novel Posted On Kitab Nagri YT

Forced Marriage Complete Novel Posted On Kitab Nagri YT

Follow Our Whatsapp Channel FoR Latest Novel Update         👇👇👇👇
                                                                        

Follow Us On Instagram                    👇👇👇👇 



مکمل ناول پڑھنے کے لیےلنک پرکلک کریں

👇👇👇


"جس کے ساتھ بھاگ رہی تھی وہ تو پھر نامحرم تھا میں تو محرم ہوں شوہر ہوں میرے سامنے کپڑے تبدیل کرنے میں کیسی شرم؟" اس کی جانب قدم بڑھاتے محسن اپنے مخصوص انداز سے ہٹ کر بات کررہا تھا اور ایسی بات سن کر حیا کے حواس گم ہوئے تھے۔ اسے خود کی جانب بڑھتا دیکھ وہ سمٹ کر کھڑی ہوئی۔

"مجھے بار بار جتائے نہیں کہ میں بھاگی ہوئی داغدار لڑکی ہوں میں جانتی ہوں کہ میں ہوں" لہجے سے جھلکتا حزن پر محسن ٹھٹھک کر رکا تھا۔ گہری نظروں سے اسے دیکھا جو پلکیں جھپک کر نمی کو اندر اتار رہی تھی۔

"یہ جتانا بتانا تو اب روز کا معمول رہے گا حیا بی بی چلو لاؤ میں تمہاری کپڑے تبدیل کرنے میں مدد کرتا ہوں" اس کے قریب پہنچ کر وہ کپڑے اس کے بازو سے کھینچتا ہوا معمولی سے لفظوں میں بولا حیا نے بے ساختہ کپڑوں پر گرفت مضبوط کی۔

" ارے تم تو شرما رہی ہو!! مجھ سے کیسی شرم؟ شوہر ہوں تمہارا حق رکھتا ہوں تم پر" اس سے کپڑے پکڑ کر پلنگ پر پھینکتے اب اس کا ہاتھ حیا کے دوپٹے کی طرف بڑھ رہا تھا۔ جس پر وہ مضبوط گرفت کیے ہوئے تھی۔

"پلیز نہیں میں ہاتھ جوڑتی ہوں نہیں کریں پلیز نہیں" محسن کے سامنے ہاتھ جوڑتے وہ گھٹی آواز میں رونے لگی تھی۔ بلک کر رو کر وہ دروازے کے پار اپنا تماشا نہیں بنانا چاہتی تھی۔

"آپ جو کہے گے کروں گی جو بولے گے سہہ لوں گی لیکن یہ سب ،، یہ سب نہیں  میں شرمندگی سے مر جاؤں گی محسن یہ نہیں کریں پلیز مجھ سے میری ذات کا بچا کچا مان نہیں چھینے"قدموں میں بیٹھ کر وہ اب دھیمی آواز میں رو کر کہہ رہی تھی۔ محسن بس ساکت سا تھا اس کی بات پر غصے کی لہر پورے وجود میں سرائیت کر گئی تھی۔

"تم شرمندگی سے مر جاؤ گی بی بی ان لوگوں کا کیا جو تمہارے کارنامے کے بعد مر گئے ہیں؟ لوگوں کی زبانوں سے سینے میں پوست ہوتے خنجر زندہ کو مردہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ تم نے جب کسی کی عزت کی پرواہ نہیں کی تو کوئی تمہاری پرواہ کیسے کرے گا؟ " اسے بازوؤں سے پکڑ کر اپنے روبرو کرتے وہ دبے سے لہجے میں غرایا تھا۔ حیا کی سسکیاں ماحول کی وحشت کو بڑھا رہی تھیں۔ محسن کا غصے میں تیز تیز سانس لیکر ہوا کے سپرد کرنا جبکہ اس کی تپش حیا کے چہرے پر محسوس ہورہی تھی۔ اس نے حیا کے جواب کا انتظار کیا لیکن وہ ہنوز سسکیاں لیتی رہی تو وہ مزید آگ بگولہ ہوا۔




Post a Comment

Previous Post Next Post