Hook Complete Novel By Manya khan
Hook Complete Novel By Manya khan
نہیں مجھے خون کے بدلے
خون نہیں چاہیے - بلکہ میں سردار زوریز خان اس پنچایت میں کھڑا بالاج خان سے اپنےکزن فیاض خان افریدی کا قتل
کرنے کے جرم میں اس کی بہن کو ونی میں مانگتا ہوں -
زوریز نے بالاج خان کی
انکھوں میں دیکھتے بلند اواز اپنے فیصلے کا اعلان کیا تھا جبکہ اس کی اواز پر پنچایت
میں ایک دم سے خاموشی نے اپنا بسیرہ کیا تھا - تمہاری ہمت کیسے ہوئی میری بہن کے
بارے میں ایسا کہنے کی ؟؟ اگر تم سردار ہو تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ تم کچھ بھی
کہو گے -
خبردار جو میری بہن کے
بارے میں ایسے الفاظ نکالے تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہو گا - ٹھیک ہے مجھ پر نہیں یقین
کہ میں نے فیاض کا قتل نہیں کیا تو میں اپ
لوگوں کے سامنے ہوں ابھی اسی وقت مجھے مارو اور اپنا بدلہ پورا کرو لیکن میں اپنی
بہن کو ونی میں کسی صورت نہیں دوں گا -
بالاج کا غصے سے برا حال
ہوا تھا اس کا بس چلتا تو پاس کھڑے گارڈ کی گن چھین کر وہ ساری گولیاں زوریز کے سینے
میں اتار دیتا - لیکن وہ ایسا کر نہیں سکتا تھا کیونکہ پہلے ہی اس پر بے بنیاد
الزام لگا دیا گیا تھا -
میں نے کہا نا مجھے خون
کے بدلے خون نہیں چاہیے بلکہ مجھے ونی چاہیے اور تمہیں اپنی بہن کو ونی میں دینا
ہوگا -
کیونکہ پنچائت میں سردار کا فیصلہ چلتا ہے اور اس
خاندان کا فیصلہ جس کے گھر کا فرد قتل ہوا ہوتا ہے یہاں قتل بھی میرے خاندان کے
فرد کا ہوا ہے اور سردار بھی میں ہوں - تم میرے فیصلے سے انکار نہیں کر سکتے -
زوریز نے اس کی انکھوں میں
انکھیں ڈال کر کہا جب کہ بلاج اچھے سے اس کے چہرے پر جھلک دکھاتی تنزیہ مسکراہٹ کو
دیکھ سکتا تھا جو اس کی بے بسی پر زوریز کے چہرے پر اپنی جھلک دکھانے کو بے تاب تھی
- میں نے کہا نا میں اپنی بہن کو ونی میں نہیں دوں گا تو مطلب نہیں دوں گا -
اگر اپ لوگوں کو بدلہ لینا ہے تو مجھے مار لیں کیونکہ
اپ لوگوں کو ویسے تو یقین ہے نہیں میری بات پر - مجھے یہاں مجرم تو ثابت کر دیا گیا
ہے اور ظاہر سی بات ہے بدلا بھی لینا ہے تو لو بدلا لیکن مجھ سے میری بہن کا یہاں
کوئی ذکر نہیں ہوگا -
بالاج کسی طور بھی ماننے
پر تیار نہیں تھا جبکہ اس کی ہٹ دھرمی دیکھ زوریز کو اور غصہ ا رہا تھا - ٹھیک ہے
نہیں دینی تمہیں ونی تو ٹھیک ہے پھر تیار ہو جاؤ مرنے کے لیے کیونکہ بدلہ تو میں
لوں گا - زوریز ایک دم غصے سے کہتا پاس کھڑے گارڈ سے اس کی گن پکڑ چکا تھا اور گن
کا رخ اس نے بالاج کی طرف کر دیا تھا -
اس سے پہلے وہ فائر کرتا زبرش بھاگتے ہوئے بالاج کے سامنے ا چکی تھی - نہیں میرے لالا کو کچھ مت کرنا میں تیار ہوں ونی میں جانے کے لیے - زبرش نے ہانپتے ہوئے کہا -
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ