Sheh Maat Novel By Fareeha Mirza Chapter 1
Sheh Maat Novel By Fareeha Mirza Chapter 1
اگر وقت ٹھر جائے۔ سانس
ساکن ہو جائے۔ آنکھ نم ہو جائے۔ تو خاموش رہنے کی بجائے اپنی کہانی کہہ ڈالنا ضروری
ہو جاتا ہے۔ اور جس پل تمہیں لگے کہ اب کوئی تمہیں سننے نہیں آئے گا۔ اس پل لکھ
ڈالو۔ اپنی کہانی کو۔ جو اک راز کی صورت ، اک بری یاد کی طرح تمہارے سینے میں دفن
ہے۔
صوفیہ سکندر کہانی کا وہ
کردار ہے جس نے میرے ہاتھ میں قلم تھما کر مجھ سے اپنی کہانی لکھوائی ہے۔ یہ وہ
کہانی ہے جو بہت سے لوگ سنانا چاہتے ہیں مگر سنا نہیں سکتے ۔۔۔کچھ کہانیاں ممنوعہ
ہوتی ہیں۔ وہ لفظوں میں کہی نہیں جا سکتیں۔ اور میں اس ممنوعہ کہانی کو رقم کرتی
ہوں۔ کچھ سچ، کچھ جھوٹ۔ کچھ حقیقت، کچھ افسانہ۔
اس کہانی کے سب کردار
فکشن ہیں، کہانی من گھڑت ہے ۔۔۔مگر ۔۔۔عزیز قارئین ؟
کیا کرداروں پر بیتنے والی
اذیت جھوٹی ہوتی ہے؟
بعض کہانیاں صرف کہانیاں
نہیں ہوتیں۔ کسی کی زندگی ہوتی ہیں۔ کسی کا ماضی ہوتی ہیں۔ کسی کے اوپر بیتنے والی
قیامت ہوتی ہیں ۔ یہ کہانیاں سننے میں بڑی دلچسپ ہوتی ہیں مگر جو اس ٹارچر سے
گذرتا ہے وہی جانتا ہے ۔۔۔بس وہی جانتا ہے کہ ازیت کیا ہوتی ہے۔
"شہہ مات" کو لکھنا
بھی کسی ازیت سے کم نہیں۔ کوئی مجھ سے پوچھے کہ ٹارچر کیا ہے؟ میں کہوں گی اپنے
احساسات کو قلم کے ذریعے کاغذ کی سطح پر اتارنا ۔۔۔۔اور پھر کسی تاریک گوشہ میں بیٹھ
کر اس ان کہی کو پڑھنا۔ اس درد کو پڑھنا جو آپ کی آنکھیں نم کر ڈالے۔
پیارے قارئین!
کہانی کار بڑے جھوٹے ہوتے
ہیں۔ یہ ساحر ہوتے ہیں۔ آپ کو ایک نئی دنیا میں لے جاتے ہیں۔ خوابوں کی دنیا۔ فکشن
کی دنیا ۔۔۔جو اک فرار ہے حقیقت سے۔ اور جس پل آپ پر ادراک ہوتا ہے کہ حقیقت کی دنیا
فکشن کی دنیا سے کس قدر مختلف ہے اس پل آپ کو بہت تکلیف ہوتی ہے۔
حقیقت کی دنیا ایک چیس
بورڈ کی مانند ہے۔ ہر انسان ایک pawn کی طرح ہوتا ہے۔ ایک ایک قدم سوچ سمجھ کر اٹھانا پڑتا ہے۔
اور بعض دفعہ Forward موو کرنے کے بعد آپ ایک جگہ پر سٹک ہو جاتے ہیں۔ تب
آپ کے پاس پیچھے ہٹنے کا بھی آپشن نہیں ہوتا۔ آپ اکیلے ہو جاتے ہیں۔ ایک useless
pawn بن کر۔ تب آپ کو خود کو خود ہی بچانا پڑتا ہے ۔
آپ کی لائف میں کوئی حدید
اس وقت تک نہیں آتا جب تک آپ خود اپنی بقا کی جنگ کرنے کی کوشش نا کریں۔ نا ہی کوئی
ابو ہریرہ اپنے آپ میں قید رہ کر اپنی بقا کی جنگ لڑ سکتا ہے۔ ہادیہ جیسے لوگ آپ
کو صرف تب ہی ملتے ہیں جب آپ اپنے Frozen point سے باہر نکل کر آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یاد رکھئیے۔ کوئین صرف
کنگ کو پروٹیکٹ کرتی ہے۔ آپ صرف ایک pawn ہیں۔ آپ نے سروائیو کرنا ہے۔ اور سروائیول کے اینڈ پر کیا ہے؟
ایک آپشن ! آپ خود کو بدل
سکتے ہیں۔ ایک کوئین میں۔ اس پیس میں جو سب سے زیادہ طاقتور ہے۔ جو کچل ڈالتی ہے
مخالفوں کے کنگ کو۔ اور پھر اس کہانی کا انجام ہوتا ہے "شہہ مات"
آئیے ۔
پڑھتے ہیں شہہ مات کو۔
شطرنج کی بساط پر مہروں
کے سروائیول کی جنگ کو!
کہانی کار
فریحہ مرزا
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ