Mere Her Khwab Ki Tabeer Ho Tum Complete Novel By Ujala Naz
Mere Her Khwab Ki Tabeer Ho Tum Complete Novel By Ujala Naz
This is A Social Romantic Novel
About a girl whose parents trick her into returning to Pakistan from a foreign
country and force her into marriage, but the story takes an interesting turn
when her husband disappears soon after the marriage.
Sp Text 👇👇👇
’’ کانگریچولیشن مس ایس بی‘‘ محسن نے اپنا دایاں ہاتھ اسکی جانب
بڑھاتے کہا تھا۔
’’
تھینک یو مسٹر محسن ‘‘ اسکے ہاتھ کو بلکل اگنور کرتے اس نے کہا ۔ اور اس بار اسکا
یہ اگنور کرنا ساتھ کھڑے شخص کو بہت بھایا تھا ۔ وہ آزاد لڑکی ضرور تھی مگر اپنی
حدود بھی جانتی تھی اور دوسروں کو حدود میں رکھنا بھی۔ بے اختیار ہی اسکے ہونٹوں
پر مسکراہٹ پھیلی۔ اپنے ذات کا اگنور کئے جانا جیسے اس وقت وہ بھول ہی گیا تھا۔
’’
یہ آپکا میڈل ‘‘ گولڈ کا میڈل پکڑے محسن اب اسے پہنانے کی لگا تھا کہ وہ ایک قدم
پیچھے ہوئی تھی۔ محسن کے ہاتھ وہی رکے تھے۔ اس نے ایس بی کو یکھا جو کہ اب بھی
مسکرا رہی تھی۔ مگر اس مسکراہٹ کے جو معنی تھے وہ سمجھ گیا تھا۔
’’
اوک ۔ اوک۔ آپکا میڈل ‘‘ اس نے میڈل اسکی جانب بڑھایا تھا جسے ایس بی نے خود ہی
اپنی گردن میں پہنا۔ ساتھ کھڑا وہ شخص ایک بار پھر اس لڑکی سے امپریس ہوا تھا۔
اتنی احتیاط تو اس نے کبھی اپنے ملک میں کسی لڑکی میں نہیں دیکھی تھی جتنی اس
آزاد ملک میں رہنے والی یہ لڑکی کر رہی تھی۔ یہ لڑکی اسے حیران اور متاثر دونوں
ہی کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
’’
اپکا چیک ‘‘ محسن نے چیک اسکی جانب بڑھایا جسے ایک ہاتھ سے تھامتے پہلے ان دونوں
نے سامنے کیمرا میں پکچر کلک کروائی تھی ۔ اس کے بعد ایس بی نے ہاتھ میں چیک لئے
سامنے آڈئینس کی سمت دیکھاتھا۔ اسکےنام کی گونج اب بھی چاروں طرف تھی۔ اسکی
مسکراہٹ میں اضافہ ہوا اور اس نے ہاتھ میں پکڑا
مائیک اپنے ہونٹوں سے کچھ فاصلے پر لاکر روکا۔
’’
السلام علیکم اینڈ ہیلو ایوری ون ‘‘ اسکا پہلے سلام کہنا اس شخص کو بہت اچھا لگا
تھا۔ یہ لڑکی واقعی بہت الگ تھی۔ آڈئینس اب اسے جواب دیتی خاموش ہوچکی تھی۔
’’
میں آپ سب کی شکر گزار ہوں کہ آپ سب مجھے سپورٹ کرنے یہاں آئےاور میرے سب سے
پیچھے ہونے کے باوجود مجھ کر اتنایقین رکھا ‘‘ وہ رکی تو ایک بار پھر اسکے نام کا
شور بلند ہوا۔
’’
بائیک ریسنگ میرا جنون ہے اور اس جنون نے مجھے آج یہاں تک پہنچایا۔ انسان اپنے
شوق اور خواہش کو اپنا جنون بنا لے اور ہر
حال میں اسے پوراکرنے کی ٹھان لے تو یقین
کریں اسے دنیا کی کوئی طاقت کامیاب ہونے
سے نہیں روک سکتی۔ بس اس کے اندر ارادوں کی مضبوطی اور اپنے اللہ اور خود پر یقین
ہونا چاہئے‘‘ وہ سانس لینے کے لئے رکی تھی۔ ایک بار پھر شور اٹھا تھا ۔ ایک بار
پھر وہ شخص اس سے متاثر ہوا تھا ۔ زندگی میں کبھی کسی انسان نے اسے اتنا متاثر
نہیں کیا تھا جتنا یہ لڑکی اسے چند لمحوں میں کر گئی تھی۔
’’
میں اپنےاللہ کی شکرگزار ہوں جس نے مجھے
یہاں تک پہنچایا کہ آج یہ میڈل میرے گلے میں موجود ہے ‘‘ اس نے اپنا گولڈ میڈل
اٹھا کر سامنے کیا۔ سیٹیوں اور تالیوں کی آوازیں ایک بار پھر اونچی ہوئیں۔
’’
اور یہ چیک ۔ ‘‘ اس نےاپنےہاتھ میں پکڑے اس چیک کو دیکھا ۔ مسکراہٹ پھیلی۔
’’اس
چیک پر مجھ سے زیادہ حق کسی اور کا حق ہے
اور میں حقدار کو اسکا حق دینے والوں میں سے ہوں اس لئے۔‘‘ اب اس نے محسن
کی سمت دیکھا اور چیک اسکی جانب بڑھایا۔
’’
میں اسے این جی او کو ڈونیٹ کرتی ہوں ‘‘ ایک بار پھر شور اٹھا تھا ۔ ایس بی کے
نعرے لگے تھے۔ سیٹیوں کی آوازیں گونجی تھیں ۔ وہ لاکھوں لوگوں کے دلوں پر راج کر
رہی تھی مگر ایک دل ۔ ایک دل پر تو جیسے اس نے آج حکمرانی حاصل کر لی تھی ۔ محسن نے اسکے ہاتھ سے چیک لیتے مینجر کو دیا
تھا ۔ ایس بی اب وہاں سے چلی گئی تھی۔ اور اس شخص کی نظریں اسے تب تک دیکھتی رہی
تھیں جب تک کہ وہ نظروں سے اوجھل نا ہوگئی۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ