Anjan Safar Anjan Rahi By Tayyaba Imran Episode 3
Anjan Safar Anjan Rahi By Tayyaba Imran Episode 3
’’سجاول سر ْ۔۔۔میری بھی ایک
کہئے گا۔‘‘اس کے بالکل پیچھے کھڑٖے ہوتے ہوئے اس نے کہا تھا۔ سجاول نے ایک بار پھر
سے ناگواری سے اسے دیکھتے ہوئے اس کی بات کو نظر انداز کیا تھا اور اب کی بار اسے
اتنا دکھ ہوا تھا کہ وہ اسے دوبارہ کہنے کی ہمت نہیں کر پائی تھی۔ پھر کچھ دیر وہ
محض خاموشی سے اُدھر کھڑی رہی تھی اور جب
وہ اور اس کے ساتھ موجود لڑکے اپنی اور دوسری ٹیم کی چائے لے کر سائیڈ پر ہٹے تو
اس نے آگے بڑھ کر انکل کو ایک چائے کا کہا تھا۔
آخر یہ بندہ خود کو
سمجھتا کیا ہے۔۔۔یہ کہیں کا لینڈ لارڈ ہے یا پھر یہ ساری دنیا اس کی ملکیت
ہے۔۔۔آخر ہے کون یہ جو اتنی اکڑ دکھاتا ہے۔ اس نے آنکھیں میچتے ہوئے اپنے بائیں
ہاتھ سے اپنی کنپٹی مسلی تھی۔۔۔ اوہ کہیں اسے میں اپنےحلیے سے غریب تو نہیں لگتی
اور اسے یہ مسئلہ ہو کہ کیا پتہ میری چائے کے پیسے بھی اسے دینے پڑ جائیں۔ ایک اور سوچ اس کے ذہن
میں ٹپکی تھی۔
’’آپ کی چائے۔۔۔‘‘انکل نے
اب کپ اس کی طرف بڑھایا تھا اور اس نے ایک دم سے خود کو پرسکون کرنے کی کوشش کی ۔
’’جی شکریہ۔۔۔‘‘مسکرا کر
چائے کا ڈسپوزل کپ پکڑے وہ اب دوبارہ سے انہی سینئرز کی طرف بڑھی تھی۔شاید سجاول
کے رویے کا اثر تھا کہ اس کا سموسے لینے کا موڈ اب نہیں رہا تھا۔سجاول اور ٹیم کے
دوسرے لڑکے بھی انہی سینئرز کے پاس کھڑے تھے۔اس نے ایک نظر اسے دیکھا اورپھر بغیر
کوئی تاثر چہرے پر لائے ان کے پاس ایک طرف جا کر کھڑی ہو گئی۔ خیر بھاڑ میں
جائے۔۔۔ایسے لوگوں کی اکڑقدرت ہی ٹھیک کرتی ہے۔ آنکھیں ایک بار پھر سے اس نے میچ
کر کھولیں تھیں۔ وہ اس سے زیادہ اسے کچھ نہیں کہہ سکتی تھی ہاں مگر جو بھی تھا اس
شخص کی اس دوسری حرکت نے حناوے کے دل کو کھٹا ضرورکر دیا تھا اور اب وہ چاہ کر بھی
اس شخص کے بارے میں اچھا نہیں سوچ سکتی تھی۔@
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ