La Hasil Khwab Complete Novel By Palwasha Safi

La Hasil Khwab Complete Novel By Palwasha Safi

La Hasil Khwab Complete Novel By Palwasha Safi

Novel Name : La Hasil Khwab
Writer Name: Palwasha Safi
Category : LATEST COMPLETE NOVEL,Contract Marriage Novels,Emergency Nikkah Based,Rich and Arrogant Hero Based,
Novel status : Complete


"پلیز نواب صاحب۔۔۔۔ میں بہت مصیبت میں ہوں۔۔۔۔ ابھی بات کرنا ضروری ہے۔۔۔۔ ابھی بات نہیں ہوئی تو کبھی نہیں ہوسکے گی۔۔۔۔ صرف پانچ منٹ ہی مانگ رہی ہوں۔۔۔۔ " زمروش نے ہاتھ جوڑے اپنی کوشش جاری رکھی۔

شکور نے لیڈی گارڈ کو بلوا کر اسے ہٹانے کا حکم دیا تو وہ پھرتیلی خاتون اس نازک جان لڑکی کو بازووں میں جکڑ کر ہٹانے لگی۔ نا جانے اس وقت زمروش کے چہرے پر کس قدر معصومیت اور غم و ملال چھایا تھا کہ شامیر صاحب نے ہاتھ ہوا میں بلند کر کے لیڈی گارڈ کو روکا۔

"رک جاو۔۔۔۔ چھوڑ دو اسے۔۔۔۔" لیڈی گارڈ ان کی مضبوط آواز پر سر کو خم دیتی پیچھے ہٹ گئی۔

شکور نے بے یقینی سے نواب صاحب کے جانب گردن موڑی۔

"اسے آفس میں لاو۔۔۔ " شکور کو گھور کر وہ واپس اندر کے جانب پلٹ گئے۔

زمروش نے مسکرا کر قدرے فاصلے پر کھڑی ساریہ کو دیکھا۔ جواباً اس نے گڈ لک کا نشان دکھا کر حوصلہ بڑھایا۔ وہ موقع کو دیکھتے تیزی سے نواب صاحب کے پیچھے ہو لی۔

شامیر صاحب کا دفتر جتنا باہر سے عالیشان تھا اتنا ہی اندر سے وسیع و عریض اور خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ پہلے فلور پر سب سے بڑے کیبن میں در آتے ہی شامیر صاحب اپنی نرم سیٹ پر جا بیٹھے۔ ٹانگ پر ٹانگ رکھیں گھڑی کو دیکھا اور کہنیاں سیٹ کے ہینڈل پر ٹکا کر گویا ہوئے۔

"تمہارے پانچ منٹ شروع ہوگئے ہیں۔۔۔۔ جلدی بولو۔۔۔۔" ایک آبرو اٹھائے وہ زمروش کو بغور دیکھنے لگے۔

سفید قمیض شلوار پہنے۔ اس پر رائل بلیو کلر کا ویسٹ کوٹ زیب تن کئے۔ خاکی بالوں کو نفاست سے سیٹ کئے ہوئے۔ مہنگے بوٹ مہنگی گھڑی پہنے شامیر صاحب کی شخصیت سے ایک پل کے لیے زمروش ساکت ہوگئی تھی مگر وقت کی کمی کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ فوراً خود کو کمپوز کرتے گویا ہوئی۔

اس نے یک ہی سانس میں ٹیپو استاد کی وجہ سے پیش آئے اپنے سارے مشکلات نواب صاحب کے سامنے رکھیں۔

"تو میں کیا کروں۔۔۔۔ پولیس کے پاس جاو۔۔۔۔" شامیر صاحب نے بے پرواہی سے شانے اچکائے۔

"جانا وہی چاہتی تھی۔۔۔۔ مگر اس ٹیپو استاد کو کئی بڑے سیاست دانوں کا ساتھ حاصل ہے۔۔۔۔ پولیس کو خریدنا اس کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔۔۔۔ مگر آپ کے جرآت مندی کے کئی قصے سنے ہیں۔۔۔۔ آپ کے ایک اشارے پر ٹیپو استاد کے استاد بھی ڈھیر ہوسکتے ہیں۔۔۔۔ اس لیے آپ کے پاس آئی ہوں۔۔۔۔ میری مدد کریں۔۔۔۔" زمروش نے ان کی تعریفوں کے پل باندھ لیئے۔

"دیکھو بچی۔۔۔۔ میں سیاسی مسائل اور ہجرے میں آئے زمین جائیداد کے مسئلے حل کرواتا ہوں۔۔۔۔۔ عورت کے معاملات نہیں۔۔۔۔" ابھی شامیر صاحب کی بات مکمل نہیں ہوئی تھی کہ زمروش بیج میں بول پڑی۔

"اسے آپ جائیداد کا مسئلہ ہی سمجھ لیجیئے نواب صاحب۔۔۔۔ ایک دکان تھی جو ٹوٹ گئی ہے۔۔۔۔ مکان میرے بھائی کے علاج کے لیے گروی رکھنا پڑا ہے۔۔۔۔ میرے والدین کے پاس اب میرے علاوہ کچھ نہیں بچا۔۔۔۔ میں ہی ان کی جائیداد ہوں۔۔۔۔ اور۔۔۔۔" وہ سانس لینے رکی۔ اس نے سر اٹھا کر شامیر صاحب کے تاثرات دیکھے تھے جو زمروش کی باتوں سے محظوظ نظر آرہیں تھے۔

"اور میں جانتی ہوں۔۔۔۔ آپ زمین جائیداد کا مسئلہ حل کروا کر۔۔۔۔ وہ جائیداد اپنے قبضے میں کر لیتے ہیں۔۔۔۔۔ تو آپ کے اس مدد کے بدلے۔۔۔۔ میں اپنا آپ۔۔۔۔۔ آپ کو دینے تیار ہوں۔۔۔۔" زموش نے اپنے ہی سودا کرنے کی آفر دی۔

شامیر صاحب اس کے خود اعتمادی پر حیران رہ گئے۔

"بس شرط یہ ہوگی کہ۔۔۔۔۔ میرے بابا کی عزت رکھنے آپ کو مجھ سے نکاح کرنا ہوگا۔۔۔۔ اس گھر اس محلے سے لے جانے کے بعد آپ جیسا رکھنا چاہیں۔۔۔۔ میں کنیز۔۔۔۔ رکھیل۔۔۔۔۔ کسی بھی صورت میں رہ لوں گی۔۔۔۔۔" آخری جملہ رکھتے زمروش کا اعتماد ڈگمگایا ضرور تھا۔

"ہوش میں تو ہو لڑکی۔۔۔۔ میں شادی شدہ ہوں۔۔۔۔۔ " شامیر صاحب سیدھے ہوتے ہوئے غرائے۔

"تو کیا ہوا۔۔۔۔ اسلام میں مرد کو چار شادیاں کرنے کی اجازت ہے۔۔۔۔ اور آپ اس ایج میں بھی کافی ینگ لگتے ہیں۔۔۔۔ اور پھر میں زندگی بھر کے لیے خود کو آپ پر تھوپ نہیں رہی۔۔۔۔ وقتی طور پر کانٹریکٹ میرج ہی سہی۔۔۔۔" زمروش میں ہمت کی نئی لوہ جلی تھی وہ قدم قدم آگے آکر شامیر صاحب کے رو بہ رو سیٹ پر بیٹھ گئی۔

شامیر صاحب پھر سے ٹیک لگا گئے۔ انہوں نے زمروش کو ان کی اجازت کے بغیر بیٹھنے پر نہیں ٹوکا۔

"ایک معاہدہ کر لیتے ہیں۔۔۔۔ آپ مجھے اور میرے گھر والوں کو اس ٹیپو استاد کے شکنجے سے آزاد کرا دیں۔۔۔۔۔ میں آپ کو خود پر سارے حقوق دوں گی۔۔۔۔۔ جب آپ کا دل بھر جائے بیشک مجھے چھوڑ دینا۔۔۔۔ ایک ماہ تین ماہ چھ ماہ۔۔۔۔ ایک سال۔۔۔۔ جتنا عرصہ رکھنا ہو۔۔۔۔ شرط صرف نکاح کی ہوگی۔۔۔۔ بعد میں طلاق دے دیجئے گا۔۔۔۔۔" زمروش کی آنکھوں میں الگ ہی جنون تھا۔ وہ کسی بھی صورت شامیر صاحب کو راضی کرنا چاہتی تھی جس کے لیے وہ خود کو بھی داو پر لگا گئی۔

"خود کو دیکھو اور مجھے دیکھو۔۔۔۔ میرے بچے بھی تم سے بڑی عمر کے ہیں۔۔۔۔" شامیر صاحب اس کے بے تکے آفر پر استحزیہ ہنسنے لگے۔

"یہ تو اچھی بات ہے نا۔۔۔۔ آپ کو اٹھارہ سال کی کنواری جوان نئی بیوی مل جائے گی۔۔۔۔۔ زندگی پھر سے موقع دے رہی ہیں اسے یوں ہاتھ سے جانے نہ دیں۔۔۔۔۔" زمروش کے پاس شامیر صاحب کے ہر سوال کے لیے جواب تیار تھا۔

وہ پورا راستہ خود کو ہر ممکن سوال کے لیے تیار کر کے آئی تھی۔ اس کے اس قدر حاضر جوابی پر شامیر صاحب واقعی حیران رہ گئے۔ ایک نگاہ گھڑی پر ڈال کر وہ اٹھ کھڑے ہوئے۔

"تمہارے پانچ منٹ ختم ہوگئے ہیں۔۔۔۔" اپنا ویسٹ کوٹ درست کرتے ہوئے انہوں نے مانو رخصت ہونے کا اشارہ دیا۔

"پانچ منٹ ختم ہوئے تو پانچ منٹ اور گزر گئے ہیں شامیر صاحب۔۔۔۔ پھر بھی آپ مجھے سنتے رہیں۔۔۔۔۔ اب کیا میں جواب ہاں سمجھوں۔۔۔۔" زمروش نے پر امید نظروں سے سر اٹھا کر لمبے چوڑے مضبوط شخصیت کو دیکھا۔

"سوچ کر بتاوں گا۔۔۔۔۔۔" شامیر صاحب نے نا ہامی بھری اور نا انکار کیا۔

"ٹھیک ہے میں کل جواب لینے آجاوں گی۔۔۔۔" زمروش پورے دل سے مسکرائی۔

"نہیں۔۔۔ تم یہاں نہیں آو گی۔۔۔۔۔ اگر میرا جواب ہاں تھا۔۔۔۔ تو میں خود تمہارے گھر آوں گا۔۔۔۔۔ اور اگر نا تھا تو تم دوبارہ کبھی میرے یا میرے دفتر کے آس پاس بھی نہیں بھٹکو گی۔۔۔۔" اب کی بار شامیر صاحب نے درشتی سے انگلی اٹھا کر تنبہیہ کیا۔

"ٹھیک ہے شامیر صاحب۔۔۔۔ قاضی اور گواہ کو ساتھ لے کر آئیے گا۔۔۔۔ میں دلہن کا سرخ جوڑا پہنے انتظار کروں گی۔۔۔۔" زمروش نے مشکور ہوتے سر کو خم دیا اور کیبن سے باہر نکل گئی۔

شامیر صاحب بے یقینی سے اس چھوٹی لڑکی کا اعتماد ٹٹولتے رہ گئے۔

 



Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
La Hasil Khwab Complete Novel By Palwasha Safi is available here to download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download Pdf
Free Download Link
Click on download
give your feedback


Follow Our Whatsapp Channel FoR Latest Novel Update         👇👇👇👇
  

Follow Us On Instagram                    👇👇👇👇 


Follow Us On Instagram Tiktok


ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
 اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں  👇👇👇
 


Direct Link





FoR Online Read


ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول

 کیسا لگا ۔ شکریہ


Post a Comment

Previous Post Next Post