Dushman Jaan Hai Jo Meri Jaan Hai Novel By Ameer Hamza Episode 8
Dushman Jaan Hai Jo Meri Jaan Hai Novel By Ameer Hamza Episode 8
سنیک:-
"تم"۔۔؟؟؟ اسکے تم کہتے ہی ہادی گہرا سا مسکرایا لب بھینچے
ہونٹ پھیلائے دل سے مسکرایا اور اثبات میں سر ہلادیا پھر قدم قدم چلتا وہ گوہر کے
قریب گیا
"کہا تھا نا ایک سایا تمہارے ساتھ چلے گا میں ایک دو دن نا آیا
تو تم نے اپنے رشتے والوں کو بلا لیا کتنی غلط بات ہے یہ، کہا بھی تھا تم سے میں
شادی کروں گا، حساب بھی تو برار کرنا ہے تم سے"۔۔۔۔ محظوظ سرگوشی میں کہہ کر
اسکی اماں کی طرف پلٹا۔ وہ کھنکارا "سلام"۔۔میں نہ ان خاتون کا بیٹا
ہوں"۔۔اماں کو کہہ کر وہ اس وہ لڑکے کی چاچی کی طرف مڑا جو ہونق سی اسے دیکھ
رہی تھیں "اور نہ ہی میں انکا بیٹا ہوں"۔۔۔ اسکا اشارہ گوہر کی اماں کی
طرف تھا "ہم تو ان کے عاشق ہیں"۔۔۔ اسنے خمار سے گوہر کو دیکھا گوہر کی
اماں پہ جیسے چھت آگری ہو وہ چاچی فوراً
کھڑی ہوگئیں "کیا بکواس کر رہے ہو"۔۔؟؟؟ گوہر چلائی
"اششششششش"۔۔۔؟؟ ہادی نے ہونٹوں پہ انگلی رکھی "بدتمیزی مت کرنا ایک
بار کرچکی ہو تم اسکی سزا ابھی تمہیں ملی نہیں اب دوبارہ کرو گی تو دونوں کی سزا ایک
ساتھ دے کر جاؤں گا"۔۔۔۔ "ہاں تو میں یہ کہہ رہا تھا کہ"۔۔۔وہ
دوبارہ اماں اور چاچی سے مخاطب ہوا "کہ۔۔کہ۔۔۔"گردن کو ادھر ادھر معصومیت
سے ہلایا "اس سے میں شادی کروں گا یہ میری ہے امانت ہے میری آپ کے
پاس"۔۔۔ اسنے گوہر کو ترچھی نظروں سے دیکھا گوہر کا چہرہ سرخ ہورہا تھا اسکے
روم روم میں اسکی حالت سے سکون پہنچ رہا تھا "بہت سنبھال کے رکھیئے گا میں
اسے لینے نہیں آؤں گا یہ خود آئے گی میرے پاس اب دیکھو یہ کب تک واپس پلٹتی ہے اگر
نہ پلٹی تو یہ کہیں جانے لائق بھی نہیں رہے گی سہی کہہ رہا ہوں نا"۔۔؟؟؟ اسنے
بات مکمل کرکے براہراست گوہر کو دیکھا گوہر غصے سے پاگل ہوتی آگے بڑھی "رک جا
گوہر"۔۔۔ اماں نے سہمی ہوئی آواز سے کہا اور اسکا ہاتھ مضبوطی سے پکڑ لیا
"اماں چھوڑیں مجھے میں اسکو بتاتی ہوں بہت ہوگیا میں ڈر رہی ہوں تو یہ مجھے
اور ڈرا رہا ہے اب میں نہیں ڈروں گی جو کرنا ہے کرلینا ابھی میرے گھر سے
نکلو"۔۔۔۔ گوہر اماں کو بھی ساتھ کھینچتی ہادی کے مقابل کھڑی ہوگئی "اف
میں تو ڈر گیا اتنا غصہ"۔۔۔۔ اسنے گوہر کے چہرے کی طرف ہاتھ بڑھایا پھر اپنے
چہرے پہ افسوس لا کر بولا "ہاتھ نہیں لگاؤں گا تمہیں میں، کیونکہ میں تم جیسیوں
کو ہاتھ نہیں لگاتا تم پر تو میں تھوکوں گا"۔۔۔۔ یہ بات اسنے گوہر کے کان کے
پاس جا کر کہی "اپنی بکواس بند کرلو ورنہ"۔۔۔۔ گوہر چلائی "ارے اپنی
انرجی ویسٹ مت کرو"۔۔۔ اسنے گوہر کو ٹوکا "ورنہ" تو تم باتوں میں
لاؤ ہی مت "ورنہ" جملوں میں وہ استعمال کرتے ہیں جو کچھ کر سکیں"۔۔۔چچ۔۔چچ۔۔چچچ۔۔۔"
ہادی نے افسوس ظاہر کیا "تم تو کچھ بھی نہیں کرسکتیں میں نے تو تمہیں کہا بھی
تھا کہ پولیس کے نمبرز چاہیے تو مجھے بتانا میں سب کو اچھی طرح جانتا
ہوں"۔۔۔۔
___________________
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
1st Episode Link
2nd Episode Link
ناول
پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا
لگا ۔ شکریہ
Superb epi as always you are the best writer
ReplyDelete