Tum Noor E Dil Ho by S Merwa Mirza Episode 5
Tum Noor E Dil Ho by S Merwa Mirza Episode 5
ماہین کے سرہانے بیٹھنے پر وہ زرا
سا کسمسایا اور فورا سے رخ سیدھا کرتے ہی سر مما کی گود میں رکھے خود ماہین کو بھی
ہنسا گیا۔
"آپ سب مجھے تھوڑا سوگ بھی منانے نہیں دے سکتے کیا"
ماں کی ہنسی تو اس جلتے، سلگتے سوئے سے خواب بیداری میں غرق شہزادے کو اور
تپا گئی اور ماہین کو اپنے بچے پر اسکے باوجود شدٹ سے پیار آیا تھا۔
"سوگ منائیں وہ جنھیں جائشہ نہ ملی"
اس بات پر تو شمائل کا دل چاہا اپنا
سر اٹھ کر زور سے دیوار کو دے مارے، مطلب اتنی خوش فہمی کہ حد ختم تھی۔ شمائل کو
کم از کم اٹھتے ساتھ یہ جائشہ کا قصیدہ ہضم نہ ہوا تھا تبھی وہ منہ بسور کر برہم
لگ رہا تھا۔
"کونسے دیس کی پری ہے، کونسے سرخاب کے پر لگے ہیں۔ کونسے
موتی جڑے ہیں اس جائشہ کے ساتھ بولیں۔ میں اگر مان گیا ہوں تو یہ مت سمجھیں اسکا
قصیدہ بھی دل سے سنوں گا، ہرگز نہیں۔ آپ سب لٹائیں پیار کے سمندر ، مجھے بس قربانی
چڑھائیں وہی ارمان آپ سبھی کا"
تو گویا جناب من ابھی تک جلے کٹے بیٹھے تھے کہ گویا ہاں کر کے احسان ہی فرما
دیا ہو۔
روٹھا سا بچہ بن کر وہ اور پیارا
لگتا تھا اور یہی اس شہزادے کی خاصیت تھی۔ تبھی تو غرور اک پل کو اس سے الگ نہ ہوتا تھا۔
ماہین نے جھک کر شمائل کے بال اسکی
پیشانی سے ہٹا کر بوسہ دیا اور شرارت سے اسکی گال دبائے ہنسیں اور وہ اس ہنسی سے
جل بھن کر رہ گیا۔
"جائشہ ہی ٹھیک کرے گی بچو تجھے، پھر دیکھنا کیسے اسکے آگے
پیچھے گھومے گا میرا اکڑو شہزادہ۔ ویسے وہ تیرے ساتھ ہی سجے گی، بس اب یہ روٹھا پن
چھوڑ دے"
وہ تو شمائل کی بے بسی پر بھی راضی
تھیں کیونکہ انکو بھی جائشہ اپنی بہو کے طور پر دل و جان سے عزیز تھی۔
"ہنہ، جائیں آپ اسی کو گود میں اٹھائیں۔ مجھے سونا ہے ابھی،
ورنہ آپکی اس کوقاف کی پری پر سارا غصہ نکال دوں گا پھر بیٹھ کر روئے گی۔ ڈرامے
باز"
شمائل کی اس بد تہذیبی پر ماہین نے
ہنستے ہوئے آہستگی سے اسکے ہونٹوں پر چت لگائی تو بچارا اماں جان کے اس ظلم اور
ہونٹوں پر ایسے تشدد سے روئی سئ صورت بنا گیا تو اب کی بار ماہین زیادہ پیارا ہنستی
ہوئی اسکے سر سے گھٹنا نکالے اٹھ گئیں ۔ ہلکے سے تھپڑ سے ہی محترم کے ہونٹ گلابی
ہو گئے تھے۔
"اس کو کچھ کہا تو یہیں تھپڑ ماروں گی، وہ میری جان ہے اور
بہت جلد اسے تیرا بھی سب بننا ہے۔ اٹھ کر اب شرافت سے تشریف لے آنا ورنہ اگلی بار
تھپڑ زور سے لگے گا"
ماہین تو اماں جان کم اور ڈان زیادہ
لگی تھیں مگر انکے جاتے ہی شمائل اس انوکھے سے مما کے انداز پر مسکرا سا دیا تھا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
This comment has been removed by the author.
ReplyDeleteAdam r Asawri k nikha is episode k best scene tha🥰🥰🥰🥰 dhiar sari duain...😍😍
ReplyDeleteShomail r Jaisha tu jaan k toote Hain..Super adorable and loveable 😘😘😘😘😘❤️❤️❤️❤️
Desperately waiting for next episode from now...q k Marwa ap k ilfaaz bandh lete Hain...😊😊
Love you and Allah bless you Marwa 💞💞💞💞😘😘