Dua Sa Lage Tu Novel By Aliya Hussain Episode 2
Dua Sa Lage Tu Novel By Aliya Hussain Episode 2
" کہاں ؟ ۔۔ میرا رشتہ ۔ " اس نے چور نگاہوں سے نیناں
کو دیکھ کر پوچھا ۔
" میرے جاننے والے ہیں ہاں ہو چکی ہے انہیں کوئی اعتراض نہیں
۔ " انہیں کسی کی کال آرہی تھی موبائل پر اس لئے یوسف سے کہہ کر موبائل کان
سے لگایا ۔
" ہاں بس ہم آرہے ہیں ۔ " انہوں نے فون پر کہا ۔
" مجھے وہاں ۔۔ نہیں جہاں آپ لوگ اس ۔۔ دن گئے تھے ۔۔ مجھے
وہاں ۔۔ وہاں شادی کرنی ہے ۔ " اتنا کہہ کر ہی اس کا سانس پھول گیا تھا جیسے
لمبا سفر طے کر آیا ہو ۔
اس کو عادت جو نہیں تھی کبھی "
ہاں ہنہ " سے آگے بولنے کی ۔
فون پر کچھ اور بھی کہتے ولی نے حیرت
سے اسے دیکھا ۔
نیناں بھی اس کی بات پر رخ موڑ کر
اس کو دیکھنے پر مجبور ہوگئی ۔
وہ اندر سے کافی ڈرا ہوا تھا کہ اب
وہ دونوں پھر سے اس کو دھتکار نہ سنا دیں ۔
" تم کیسے جانتے ہو ۔ " انہوں نے حیرت سے نکل کر پوچھا
۔ وہ جانتے تھے ان کا بیٹا احساس کمتری میں مبتلا ہے یہ بات سن کر اور ہوجائے گا ۔
" نیناں مما ۔۔ کہہ رہی ۔۔ تھیں ارسا سے ۔ " اس نے صاف
گوئی سے کہا ۔
ولی نے ایک نظر نیناں کو دیکھا جس میں
غصہ تھا ۔
" یوسف ان لوگوں نے منع کر دیا تھا کیونکہ ان کی بیٹی کا
رشتہ پہلے ہی طے تھا اور کچھ دن بعد تو ویسے ہی اس لڑکی کی شادی ہے اور کوئی بھی
ان کے منع کرنے کا جواز نہیں تھا ۔" انہوں طریقے سے بات کی کہ کہیں وہ یہ نہ
سمجھ لے کہ اس کی وجہ سے ان لوگوں نے انکار کیا تھا ۔
" ہاں انہوں نے تو اپنے بیٹے کا رشتہ لائیں ہیں سن کر ہی
منع کر دیا تھا ۔ " انہوں نے بظاہر ولی کی بات میں ساتھ دیا لیکن ان کا انداز
طنز بھرا تھا ۔
" مجھے وہی کرنی ہے شادی ۔۔ ورنہ نہیں کروں گا میں کبھی شادی
۔ " ضد میں آتا تھا تو بنا رکے بات کر لیتا تھا جیسے اس وقت
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Acha novel super
ReplyDelete