Hichkiyan Mohabbat ki (Season 2) Romantic Novel By Amna Mehmood
Hichkiyan Mohabbat ki (Season 2) Romantic Novel By Amna Mehmood
تم لوگوں نے یہ کیسی شکلیں بنا رکھی ہیں...؟
"ہنستے رہا کرو اس سے پہلے کہ کوئی آپ پر ہنس کر چلا جائے،
یا پھر آپکو دیکھ کر کسی کی ہنسی نکل جائے....."
حذیفہ نے سب کی طرف دیکھتے ہوئے کہا اور خود ہی آپ بات کو
انجوائے کرتے ہوئے خوب ہنسا......
اس کو یوں ہنستا دیکھ کرپہلے سب خاموش رہے پھر ہنسنے لگے
یار کیا چیز ہے تو...؟
ہم لوگ پریشان ہیں اور تجھے جوک سوجھ رہے ہیں...؟
لفٹینٹ اسدنےحذیفہ کے پاس بیٹھتے ہوئے کہا...
کیوں کیا ہوا کہیں سسرال سے کال تو نہیں آ گئی....؟
حذیفہ کے الفاظ ابھی اس کے منہ میں ہی تھے ایک جوان نے آکر
سلوٹ کیا
.....
سر حذیفہ آپ کو کرنل صاحب بلا رہے ہیں
حذیفہ کا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا جبکہ باقیوں نے قہقے
لگانا شروع کردیے
......
چلیں لفٹینٹ صاحب سسرال والے آپ کو لینے آئیں ہیں.
کونین آج پھر روز کی طرح صبح صبح شور مچا رہا تھا.
ثریا بیگم نے شور سن کر حبا سے پوچھا
یہ آج پھر تیرےباپ نے آسمان کیوں سر پر اٹھایا ہوا ہے...؟؟
حبا نے رامین کو میسجز کرتے ہوئے جواب دیا
کچھ نہیں دادو،وہی جو روز ہوتا ہے پاپا نے کچھ پیپرز ماما
کو دیے تھے جو اب مل نہیں رہے......
لیکن اصل مسئلہ تو آپ کو پتہ ہی ہے. پاپا کو حذیفہ بھائی یاد
آ رہے ہیں وہ ماما کے کہنے پر فوج میں چلے گے جبکہ پاپا چاہتے تھے کہ وہ بزنس میں
پاپا کا ساتھ دیں جیسے مرتضٰی بھائی دیتے ہیں انکل دبیر کا،اور موسٰی بھائی انکل
حنین کا....
یہاں ٹیبل پر رکھی تھی میں نے رات کو....
عترت نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے ڈری ڈری آواز میں کہا
پتہ نہیں کس بےوقوف نے مشورہ دیا تھا تم سے شادی کا.....
زرا زرا سے بات پر رونا شروع کر دیتی ہی...؟
کونین نے کمرے میں نظریں دوڑاتے ہوئے عترت سےکہا