Confusion Hi Confusion By Zahra jaffery
Confusion Hi Confusion By Zahra jaffery
"سب برابر کے شریک ہیں... اگری منٹ یاد ہے نا...". ارشیا
نے سرگوشی کی.....
سب نے ایک ساتھ جھکا ہوا سر اٹھایا..... نظروں کا تبادلہ ہوا.....
شیطانی مسکراہٹ اور سب نے ارشیا کی طرف اشارہ کیا......
"اس نے ہم سب کو فورس کیا تھا." بلال نے معصوم صورت بنائ.
"جی ہاں تایا ابو... اس نے ہمیں بی جان کی قسم دی تھی....... تا کہ ہم اس کی بات
مان لیں." پرخہ نے بھی اپنا حصہ ڈالا.
"اور اس نے ہمیں کہا تھا کہ آپ کو نہیں بتانا." ارحم نے رہی سہی کسر بھی پوری
کر ڈالی.
ارشیا شاک میں کھڑی سب کے چہرے دیکھ رہی تھی اور پھر اس کی نگاہ
عدنان صاحب کے سرخ چہرے پہ جا رکی.
"ارشیا آپ میرے روم میں آؤ ذرا اور آپ سب ایک گھنٹے کہ اندر اندر اس کمرے کو پہلے
جیسا کرو." وہ غصے سے کہتے باہر چلے گئے.
"تائ امی یہ سب جھوٹ بول رہے ہیں.... پلیز آپ مجھے بچا لیں..... تایا ابو بہت زیادہ
غصے میں ہیں." ارشیا آنکھوں میں آنسو لئے رکیہ بیگم کے پاس گئ.
"بیٹا آپ پریشان مت ہوں.... میں ہوں نا...... کوئ کچھ نہیں کہے گا میری بیٹی کو.....
انہوں نے اس کے آنسو پونجھے اور اسے پیار سے گلے لگایا.... اور تم سب کو تو میں سیدھا
کرتی ہوں... میری بیٹی پر الزام لگاتے ہوئے ذرا شرم نہیں آئی"..... اب ان کا رخ
باقی سب شیطانوں کی طرف تھا.