Hunza Hashim Romantic Novel by Maheen Naqvi
Hunza Hashim Romantic Novel by Maheen Naqvi
یہ انگوٹھی میری طرف سے تمہارے لیے تحفہ
ہے۔۔۔ روح جاناں!“ اس شخص نے روح کے ہاتھ پر اپنی گرفت کی ہوئی تھی، روح شرما رہی تھی،
لال اینٹوں سے بنے چھوٹے کمرے میں روح حیا سے آنکھیں جھکائے کھڑی تھی جبکہ وہ ایک ہی
نظر میں اسے سما گیا تھا،
”روح جاناں؟“ مدھم الفاظ روح کے حلق سے
نکلے تھے، جیسے وہ بہت سے سوال کا جواب اس ایک لفظ سے لینا چاہ رہی تھی،
”جان کی روح!۔۔۔۔ تمہاری حیا پر میں قربان
روح جاناں“ اس شخص نے ہاتھ تھاما ہوا تھا، اسکی نظر روح پر اور روح کی نظر جان مومن
کی پیروں میں ڈلی کھیڑی پر منجمد تھیں،
”جان مومن۔۔۔ یہ پیروں میں کھیڑی؟۔۔۔
خدا نا خواستہ میں نے کچھ غلط تو نہیں دیکھا؟“ اب روح نے نظر اٹھا کر جان مومن کے چہرے
پر ڈالی تھی، مومن تو جیسے اس انتظار میں تھا کہ وہ نظر اٹھا کر دیکھے،
”الحمداللہ! جان کی روح نے بالکل ٹھیک
دیکھا ہے، روح نے اپنے جان کو دیکھا ہے!" جان مومن نے نظر ملاتے ہوئے کہا تھا،
"جان مومن! آپ کہاں سے سیکھ کر آتے ہیں
ایسے ڈائیلاگز؟“ اس نے اب مسکراتے ہوئے نظر پھیر لی تھی،
”روح خود بخود کہتی ہے“ جان مومن نے چہرے
پر مسکراہٹ سجائے کہا، جبکہ روح نے پھیری ہوئی نظریں مسکراتے ہوئے جان مومن پر جمائی
تھیں۔
”جان مومن!۔۔۔ کب سدھریں گے آپ؟“ جان
مومن کے کاندھے پر تھپکی مارتے ہوئے کہا تھا، چہرہ مسکراہٹ سے روشن ہوا تھا۔
”یہ کام میں نے آپ پر چھوڑ دیا ہے، جب
آپ سدھاریں۔۔ ہم تو اس وقت ہی سدھر جائیں گے“ جان مومن مسکرایا تھا۔
”اچھا! اب میں چلتی ہوں“ یہ کہہ کر روح
پلٹی تھی،
”وعدہ کرو جان کی ہو تم!“ جان مومن اچانک
بول پڑا جبکہ روح کی انگلیوں پر مدھم گرفت تھی،
”وعدہ رہا!۔۔ روح صرف جان کی رہے گی!“
روح نے دبی مسکراہٹ سجائے مدھم آواز میں کہا تھا،