Nazak Abgeenay Romantic Novel By Meeshi Sheikh
Nazak Abgeenay Romantic Novel By Meeshi Sheikh
پھر اچانک وہ لوٹ آیا وہ بہت
کھویا کھویا سا تھا اسے احساس ہی نہ تھا کہ اسکی اس حرکت سے میرے دل پہ کیا بیتی، میں
اس سے سوال کرتی رہی، غصہ بھی کیا پر اس نے میری کسی بات کا جواب نہ دیا.
مجھے اسکی ذہنی حالت پر شک
ہونے لگا.
کچھ دن ہی گزرے تھے کہ وہ
پھر سے غائب ہو گیا اب مجھے شک ہوا کہ ہو نہ ہو کسی دوسری لڑکی کے چکر میں ہے سوچا
اب لوٹے گا تو سختی سے پوچھوں گی کیوں خود کو اور میری زندگی کو تماشا بنا رہا ہے جو
بات ہے صاف صاف کہہ دے مجھے یوں اذیت نہ دے.
اس بار دورانیہ بڑھ گیا آج
چار دن ہو چکے تھے اسے گھر سے گئے ہوئے اور اسکی کوئی خبر نہ تھی میرا غم اور غصہ سے
برا حال تھا میں بابا سے بھی کچھ نہیں کہہ سکتی تھی کہ ان کی طبیعت پہلے ہی ٹھیک نہیں
رہتی تھی اور انہوں نے یقیناً غصہ مجھ پر ہی نکالنا تھا کہ یہ سب میرا اپنا کیا دھرا
تھا.
رات نو بجے بیل ہوئی میں سمجھی
کہ احمر آیا ہے میں نے دیکھے پوچھے بنا ہی دروازہ کھول دیا.
ایک اوباش اندر گھس آیا اور
مجھے کھینچ کر کمرے میں لے گیا اس نے میرا منہ اتنے زور سے بھینچ رکھا تھا کہ میں اک
آواز نہیں نہ نکال سکی. پھر وہ ہوا جو نہیں ہونا چاہیے تھا جس نے میری ساری انا سارا
غرور خاک میں ملا دیا. میں دو کوڑی کی ہو گئی.
وہ میرے ساتھ زور زبردستی
کر رہا تھا کہ قدموں کی آہٹ سنائی دی وہ بھاگ گیا میں نے خود کو سمیٹا اتنے میں احمر
اندر چلا آیا میں اس سے لپٹ کر خوب روئی، کہاں چلے گئے تھے تم، مجھے ان درندوں کے لیے
چھوڑ گئے تھے کیا.......؟؟؟؟ میں اسے بھینچتی رہی اور سوال کرتی رہی وہ پھٹی پھٹی نظروں
سے مجھ دیکھتا رہا.
اس نے مجھے دھکا دے کر خود
سے الگ کیا.
میں کچھ دن گھر سے کیا چلا
گیا تم نے یہ کام شروع کر لئے، تم نے مجھ کہیں منہ دکھانے لائق نہیں چھوڑا بلکہ اب
تو میں کبھی خود سے بھی نظریں نہیں ملا پاؤں گا کہ میں نے کبھی اک بد کردار لڑکی سے
پیار کیا تھا میں نے جسے اپنی عزت بنایا وہ کسی لائق نہ تھی.
Brilliant
ReplyDelete