Shikast E Mohabbat Romantic Novel By Fatima Tariq
Shikast E Mohabbat Romantic Novel By Fatima Tariq
تمہاری ہمت کیسے ہوئی میرے
بیڈ پر بیٹھنے کی۔
وہ اس کا بازو کو زور سے دباتے
ہوۓ بولا۔۔۔
وہ وہ علینہ آپی نے بولا عبیرہ
آہستہ آوازمیں بولی۔۔۔
خبردار جو آج کے بعد تم میرے
بیڈ پر سوئی۔
وہ رہا صوفہ اس پر سو۔اس نے
عبیرہ کو صوفے کی طرف دھکا دیا۔
اور خود ڈرار سے سگریٹ نکال
کر پینے لگا۔۔
اپنی اتنی تزلیل پر وہ حقہ
بقہ رہ گئی۔اسے بہت غصہ آیا۔وہ ایک دم پلٹ کر اس کے قریب آئی۔۔
آپ نے مجھ سے نکاح کیا ہے۔
تو اس کمرے پر اس بیڈ پر میرا پورا حق بنتا ہے۔آپ کو کوئی حق نہیں بنتا میری اتنی بے
عزتی کرنے کا۔وہ ایک دم پلٹ کر غصے سے بولی۔۔۔
ہاہا نکاح تم ذیادہ خوش فہمی
میں مت رہو۔۔میں نے یہ نکاح صرف اور صرف پاپا کے دباؤ کی وجہ سے کیا ہے۔ ورنہ تم جیسی
گاؤں کی گوار کو تو میں منہ بھی نا لگاؤں وہ اس کا مزاق اُڑاتے ہوۓ بولا۔۔
اپنے اپ کو اتنی امپوٹینس
دینے کی ضرورت نہیں میں کوئی آپ سے شادی کرنے کے لیے مری نہیں جا رہی تھی۔اور ویسے
اگر میں اتنی ہی ناپسند تھی تو انکار کیوں نہیں کیا۔ عبیرہ کا اس کی باتیں سن کر پارہ
ہائی ہو گیا۔۔
میری چھوڑو تم نے انکار کیوں
نہیں کیا؟ مجھے پتہ تم جیسی مڈل کلاس لڑکیوں کی سوچ کیسی ہوتی ہے۔ تم نے بھی سوچا ہو
گا۔ اتنا امیر پیسے والا بندہ ہے۔اس سے شادی کر لیتی ہوں ساری زندگی عیش کروں گئی۔
وہ طنزیہ ہنستے ہوۓ بولا۔۔۔
ہاں آپ کو تو صرف امریکہ والی
لڑکیاں اچھی لگتی ہوں گئی جو پانچ سال بعد بھی چھوڑ کر چلی جاتی ہیں۔ عبیرہ نے بھی
طنزیہ انداز میں جواب دیا۔۔
شٹ اپ خبردار اگر تم ایک بھی
لفظ اور بولی۔۔