Uff Ye Sharmila Romantic Novel By Hoorain Ali
Uff Ye Sharmila Romantic Novel By Hoorain Ali
یارم آفرین انت انتظار کر رہی ہوگی آپکا۔
دل کے لاکھ منع کرنے کے با وجود وہ حلق تر کرتی اسے دیکھ کے بولی جو ایک ہاتھ دیوار
پہ بہت غور سے اسے دیکھ رہا تھا۔
اگر مجھے پتا ہوتا کہ آپکو میری دوسری
شادی سے اتنی خوشی ہوگی تو میں پہلے ہی راضی ہو جاتا۔ اسکا اشارہ مشال کی تیاری کی
طرف تھا وہ نظریں چرا گئی۔
"" وشمہ نے ""
یہ کیا ہو رہا ہے ؟ابھی وہ بولتی کہ
عقب سے آتی آفرین کی سخت آواز پہ وہ بوکھلائی۔
یارم نے مڑ کے اسکی طرف دیکھا جو سخت
نظروں سے انہیں دیکھ رہی تھی۔
ازلان بلا رہا ہے آپکو؟ وہ یارم سے بولی
تو وہ ایک نظر مشال کو دیکھتا باہر گیا۔
تم اب میرے ہونے والے شوہر سے دور رہو
،اور بھولو تم ہی ایسا چاہتی تھی تو اب یارم پہ صرف میرا حق ہے ،سمجھی؟ مشال کے باہر
جاتے قدم آفرین کی سخت آواز پہ رکے ۔بے ساختہ آنکھوں میں اتری وہ پلٹی۔
لیکن ابھی میرا پورا حق ہے ان پر۔ جانے
کیوں وہ بولی پر آفرین اسکی بات پہ ہنسی۔
ہاہاہا حق؟ وہ چلتی اس کے سامنے آئی۔
جو بیوی اپنے شوہر کو دو پل کا سکون
میسر نہ کر سکے اسکا کیسا حق؟ وہ طنزیہ بولتی اسے ساکت کر گئی ۔مشال صدمے کی سی کیفیت
میں بنا کچھ بولے وہاں سے نکلی۔
اوہ مشال بھابھی ایک ہفتے کے اندر آپکو
سیدھا نہ کیا تو میرا نام بھی آفرین نہیں بیچارے یارم بھائی ،ویسے کچھ زیادہ ہی ہوگیا
یہ بولنے کی کیا ضرورت تھی آفرین ازلان یا یارم بھائی کو پتا چلا تو۔ اسکے جاتے ہی
وہ خود سے بولتی باہر گئی۔