Log Chale Jate Hain By Hafsa Shafique

Log Chale Jate Hain By Hafsa Shafique

Log Chale Jate Hain By Hafsa Shafique

لوگ چلے جاتے ہیں

لفظ چھوڑ جاتے ہیں

زندگی پہ کریدے ہوئے

نقش چھوڑ جاتے ہیں

 

لوگ چلے جاتے ہیں

تاثر چھوڑ جاتے ہیں

کسی معصوم چہرے پر

تشکر چھوڑ جاتے ہیں

 

لوگ چلے جاتے ہیں

آوازیں چھوڑ جاتے ہیں

بے کیف سناٹوں میں

رقص گھول جاتے ہیں

 

لوگ چلے جاتے ہیں

کہاوت چھوڑ جاتے ہیں

قرطاس پہ چمکتی ہوئی

شرارت چھوڑ جاتے ہیں

 

لوگ چلے جاتے ہیں

تصوّر چھوڑ جاتے ہیں

قوم کے ابھرنے کو

تفکّر چھوڑ جاتے ہیں

 

لوگ چلے جاتے ہیں

نصیحت چھوڑ جاتے ہیں

کسی کے راہ پکڑنے کو

عبرت چھوڑ جاتے ہیں

 

کچھ لوگ جب جاتے ہیں

لہجے چھوڑ جاتے ہیں

دلِ ستم گزیدہ پر

قیامت پھوڑ جاتے ہیں

 

کچھ لوگ چلے جاتے ہیں

کڑواہٹ چھوڑ جاتے ہیں

روح کو ستاتی ہوئی

اکتاہٹ چھوڑ جاتے ہیں

 

کچھ لوگ جب جاتے ہیں

دشنام چھوڑ جاتے ہیں

نسلوں کے بہکنے کا

امکان چھوڑ جاتے ہیں

 

تو خوب سوچ لو تم بھی

کہ کیا چھوڑ کے جانا ہے

اپنے بعد کی محفل کو

کس رنگ سے سجانا ہے

شخصیت کے آںٔنیے میں

کس پہلوکو دکھانا ہے

ہاں تو خوب سوچ لو

کہ کیا چھوڑ کے جانا ہے..




10 Comments

Previous Post Next Post