Shiddat E Talab Romantic Novel By Suneha Rauf Episode 5
Shiddat E Talab Romantic Novel By Suneha Rauf Episode 5
"درید۔۔۔۔۔"
جواب ندداد۔۔۔۔۔
"ڈروائیور کو بتا دیا ہے میں نے باہر
کھڑا ہے جا سکتی ہو"۔۔۔۔۔۔وہ کہتا اٹھا اور باہر چلا گیا۔۔۔۔۔
ربائشہ نے محسوس کیا تھا اس نے اسے ایک
پل کے لیے دیکھا بھی نہیں تھا۔۔۔۔۔۔وہ جو اسے دیکھتے اس کے چار مہینوں کی زیادتی بھول
گئی تھی اور وہ۔۔۔۔۔
وہ اس کے پیچھے اندر گئی تیز قدموں سے
اور اس کا کالر تھاما۔۔۔
"کیا مسئلہ ہے تمہارے ساتھ مسٹر درید
یزدانی۔۔۔۔۔؟"
واپس چلی جاؤ ربائشہ۔۔۔۔۔۔۔۔اس نے کہتے
اس کے ہاتھ ہٹائے اور واش روم جانے لگا۔۔۔۔
وہ فوراً اس کے سامنے آئی اور اس سے
پہلے کہ وہ سلپ ہوتی وہ اسے تھام چکا تھا۔۔۔۔
ربائشہ نے اسے زور سے تھاما اور آنکھیں
میچیں۔۔۔۔۔۔
"تمہارا دماغ سیٹ ہے۔۔۔۔۔۔یہ کیا حرکتیں
کرتی پھر رہی ہو بچی ہو ۔۔۔۔۔؟کہا ہے نا جاؤ تو اس کا مطلب ہے جاؤ سنائی نہیں دیتا۔۔۔۔۔"درید
اسے سیدھا کھڑا کرتا چلایا۔۔۔۔
"مت بھولیں کہ مجھے یہاں آپ لائیں ہیں"
وہ اس سے زیادہ اونچا چیخی۔۔۔۔
"آواز نیچے۔۔۔۔۔۔ہاں لایا تھا غلطی ہو
گئی معاف کر دو لیکن نکلو یہاں سے۔۔۔۔۔"
"درید یاد رکھیں میں اب گئی تو کبھی مُر
کر نہیں آؤں گی"۔۔۔۔۔اس نے کہتے دروازے کی طرف قدم بڑھائے۔
وہ تیز قدموں سے چلتا اس کے پیچھے آیا
اور دروازہ ٹھاہ کی آواز سے بند کرتا اسے دروازے کے ساتھ لگا گیا۔
"تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھ سے یہ سب چھپانے
کی۔۔۔۔؟"
اس کا چہرہ اپنے ہاتھوں میں تھامتے جھٹکے
سے اونچا کرتے کہا۔
"کیا چھپایا ہے میں نے؟؟"۔۔۔۔۔اس
کا دل لرزا۔۔۔۔۔تو کیا وہ جان گیا تھا۔۔۔۔۔
"کیا یہ میری اولاد نہیں ہے ربائشہ درید
یزدانی۔۔۔۔؟"وہ غرایا۔۔۔
"درید۔۔۔۔۔"اس نے بے یقینی سے اپنا
آپ اس سے چھڑوانا چاہا۔۔۔
"میری اولاد ہے نا تو تم نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم نے مجھے بتانا ضروری نہیں سمجھا۔۔۔۔۔تم تو مجھے اب بھی نہ بتاتی اگر مجھے ڈاکٹر
سے پتا نہ چلتا۔۔۔۔"
ہاں نہیں بتاتی۔۔۔۔میں کیوں بتاتی اس
شخص کو۔۔۔۔جو ایک بار پھر مجھے چھوڑ کر چلا گیا۔۔۔۔۔۔کیا لینے آئے تھے۔۔۔۔کیوں وہ دن
میرے نام کیا اور پھر چلے گئے۔۔۔۔مجھے موت کا پروانہ سنا کر۔۔۔۔میں کیوں بتاتی آپ کو۔۔۔۔کس
حق سے۔۔۔۔کیا شوہر ہونے کا کوئی فرض ادا کیا ہے آپ نے اب تک۔۔۔۔۔وہ حلق کے بل چلائی۔۔۔۔"
"چلو۔۔۔۔۔۔"اس نے اس کا ہاتھ تھاما
اور اس پر چادر ڈالی اور باہر نکلا اور گاڑی میں اسے بٹھایا۔۔۔۔۔
"میم کو حفاظت سے گھر چھوڑ کر آؤ"
اس نے باہر کھڑے گارڈ کو کہا تو ربائشہ نے اسے افسوس سے دیکھا۔۔۔۔۔
"اب میں نہیں آؤں گی درید کبھی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔"اس
نے کہتے گاڑی کا شیشہ اوپر کیا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Super 🌹🌹🌹🌹🌹🌹 zaberdast tabrez Sha super carcter please next episode jaldi please
ReplyDeleteBht hi shaandaar
ReplyDeleteAbtk ki episodes mein se best episode thi Dured character 😍😍😍😍😍
ReplyDelete