Royal Romantic Novel By Hannah Zayan Shah
Royal Romantic Novel By Hannah Zayan Shah
"صاحب۔۔۔کھانا کھا لو۔۔۔بے
جا ضد صرف جان لے گی تمہاری۔۔۔اور حکم نے کہا ہے امر اتنا بیخوف نہیں کے خود کی جان
لے لے۔۔۔اور ویسے بھی ایک سال گزر گیا۔۔۔باقی زندگی بھی گزر جاۓ گی۔۔۔شاید تمہیں فرار نصیب ہو۔۔۔یا حکم
کو تم پر ترس آ جاۓ۔۔۔جان لینا تمہاری سب سے بڑی بیوقوفی
ہو گی۔۔۔اب کھانا کھا لو۔۔۔"
ایک سال۔۔۔ایک سال گزر گیا
تھا اسے وہاں۔۔۔ایک کمرے میں قید۔۔۔جہاں ہر چیز دی جاتی تھی۔۔۔صرف رہائی کے سوا۔۔۔وہ
کہہ کر وہاں سے جانے لگی تھی۔۔۔
"کب کرو گے مجھے رہا۔۔۔کیا
کیا ہے میں نے۔۔۔جانے کیوں نہیں دیتے۔۔۔"
"کر دیں گے رہا۔۔۔"
"کب کرو گے۔۔۔جب میں مر جاؤں
گا۔۔۔"
"شاید۔۔۔حکم کا جب حکم ہوا
تم آزاد کر دیے جاؤ گے۔۔۔"
"حکم حکم حکم۔۔۔کون ہے یہ۔۔۔"وہ
پھر سے چلّایا تھا۔۔۔پر وہ جواب دیے بغیر چلی گئی۔۔۔
آج پھر سے وہ جوابوں کے لیے
ترسا تھا۔۔۔کافی دیر وہ چیزوں کو پھینکتا رہا اسے پکارتا رہا پر جانتا تھا وہ اب نہیں
آئے گی۔۔۔
کافی دیر بعد جب اسے لگا کے
اب اس کی طاقت بلکل جواب دینے لگی ہے۔۔۔اس نے کھانے کی طرف ہاتھ بڑھایا۔۔۔
اس نے کہا تو تھا وہ بچ بھی
سکتا ہے۔۔۔ہو سکتا ہے آزاد کر دیا جاۓ۔۔۔یا شاید کوئی راہ فرار مل جاۓ۔۔۔ہو سکتا ہے۔۔۔