Dil E Maskan Romantic Novel By Basama Abdul Reham
Dil E Maskan Romantic Novel By Basama Abdul Reham
کیوں کیوں شادی نہیں کرنی
تمہیں مجھ سے ؟ اس کا بازو پکڑے کڑے تیوروں سے وہ اس سے استفسار کر رہا تھا
وہ جو جانے کے لیے پلٹی تھی
کہ اس کے بازو پکڑنے پر شدید غصے میں آ گئی
بازو چھوڑو میرا خمیس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پلٹ کر وہ غصے سے غرائی تھی
پہلے جواب دو کیوں تم مجھ
سے شادی نہیں کرنا چاہتی ؟ اسے زرا اپنے قریب کیے اس کی آنکھوں میں دیکھ وہ اب کہ نرمی
سے بولا
اپنی آنکھوں میں اس کی جھانکتی
آنکھوں سے نظریں نہیں چرائی تھیں اس نے
اس کا دل سینے میں دھگ دھگ
کرتا اسے ہراساں کر رہا تھا لیکن چہرے پر ایک تاثر نہیں آنے دیا تھا اس نے
تم مجھے ایک وجہ بتا دو کہ
میں تم سے ہی شادی کیوں کروں ؟ اختضاد سے کیوں نہیں؟؟ وہ سنجیدگی سے بولی
فار گاڈ سیک عمارہ بھائی ہے
وہ میرا تم کیسے میرے سامنے مجھ سے یہ سب کہہ سکتی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شدید طیش میں بے
بسی کے عالم میں وہ اس کے دونوں بازوؤں کو دبوچے چلایا تھا
چہرہ شدت سے سرخ ہو گیا تھا
ویسے ہی جیسے تم سب کے سامنے
ہماری شادی سے انکار کر رہے تھے
بلکل ایسے ہی جیسے نکاح کے
دن تم نے سب کے سامنے انکار کر دیا تھا
بلکل ایسے جیسے تم نے اس دن
سب کے سامنے مجھے دو کوڑی کا کر دیا تھا بلکل ایسے ہی مسٹر خمیس اب میں انکار کر رہی
ہوں
وہ دن یا کرتے وہ نم آنکھوں
سے جواباً غرائی تھی
کتنی تکلیف دی تھی اس نے اسے
یار بتا تو چکا ہوں کہ وہ
سب ایک غلط فہمی تھی وہ بے بسی سے بولا
عمارہ نے زخمی نظروں سے اسے
دیکھا
ہمارے درمیان پہلے بھی غلط
فہمیاں ہوتی تھی لیکن تم سر کھا لیتے تھے میرا پھر اس دفع کیوں چپ سادھ لی اور جب بولے
تو مجھے ہی بولنے کے قابل نہ چھوڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گی
خمیس کبھی نہیں اور اب تم سے تو شادی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
اپنا بازو سے اس کے ہاتھ چھڑوا
چکی تھی وہ نم آنکھوں کو لیے
پیچھے بے بسی سے وہ نم آنکھوں
سے اسے جاتا دیکھتا رہا
Iska link mei giro Ka Goan arha hi q
ReplyDelete