Anjam Romantic Novel By Faria Shehzadi
Anjam Romantic Novel By Faria Shehzadi
"چھوڑیں میرا ہاتھ آپ کی ہمت
کیسے ہوئی مجھے چھونے کی"۔
جنید فورا پیچھے ہٹا اور بولا
آپ کو پتا ہے میں نے آپ کو کتنا ڈھونڈا تھا زمل کے ملنے کی خوشی جنید کے چہرے سے چھلک
رہی تھی۔
لیکن مقابل کے چہرے پر غصہ
دیکھ وہ ٹھٹکہ۔
آپ مجھے ڈھونڈ رہے تھے کیوں
میری عزت کو داغدار کر کے سکون نہیں ملا جو مجھے ڈھونڈتے رہے تھے اب کیا بھرے بازار
میں میرا تماشا بنانا چاہتے ہے لوگوں کو بتانا چاہتے ہے کہ دیکھو یہی ہے وہ جس کی عزت
کا جنازہ نکالا بولے اس لئے ڈھونڈ رہے تھے وہ اس کا گریبان پکڑے جھنجھوڑ رہی تھی اور
ساتھ میں رو رو کر اپنا برا حال کر رہی تھی۔
زمل کے الفاظ اس کو نشتر کی
طرح اپنے دل میں پیوست ہوتے محسوس ہو رہے تھے لیکن اس ردعمل کے لئے شاید پہلے ہی خود
کو تیار کر رکھا تھا اس لئے ضبط کر گیا۔
زمل کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں
میں لیا جو اس کے گریبان پر تھے۔
اپنے ہاتھ جنید کے ہاتھوں
میں دیکھ کر وہ بری طرح تلملائی۔
لیکن مقابل اس کے ارادے سمجھ
چکا تھا اسی لیے ہاتھوں پر مزید گرفت سخت کر گیا آپ میری بات تو سنے اس دن جو ہوا اس
میں میرا کوئی قصور نہیں۔
لیکن زمل تو کچھ سننے کو تیار
نہیں تھی۔
مسلسل ہاتھ چھوڑوانے کی تگ
و تود میں ہلکان ہو رہی تھی مجھے کچھ نہیں سننا آپ میرا ہاتھ چھوڑیں مجھے نہیں آپ کے
ساتھ رہنا مجھے آپ سے طلاق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔''،،،،چٹاخ،،،،،،"
وہ بے یقینی سے اپنے گال پر
ہاتھ رکھے اسے دیکھ رہی تھی۔
وہ جو اس سے آرام و سکون سے
بات کرنا چاہتا تھا الگ ہونے کا سن کر اس کا دماغ ہی کھول اٹھا تھا۔
"خبر دار جو ایسا سوچا بھی
تو جان لے لو گا اپنی بھی اور تمھاری بھی بہت پیار کرتا ہو تم سے لیکن میرا نہیں اپنا
نہیں تو اپنے ماں باپ کا ہی سوچ لو لیکن نہیں کسی کی بات ہی نہیں سننی بس اپنی ہی مرضی
کرنی ہے.
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ