بیٹھوں تم بھی ،،،
انہیں نے نواسے کو دیکھتے
کہا ،،،
اب بتاؤ دعا کیا کہا تھا بہرام
نے تم سے ؟؟؟
نانو پلیز رہنے دیں ،،،
دعا کی بات پر بہرام نے سخت
کھا جانے والی نظروں اسے دیکھا ،،،
کوئی پہاڑ نہیں توڑ دیا تھا
،،، صرف اتنا کہا تھا کے یہ رات کے اس پہر میرے کمرے میں کیا کر رہیں تھیں ،،،
لو بھلا اتنی سی بات تھی تم
آرام سے نہیں کہہ سکتے تھے ؟؟؟
یہ اتنی سی بات تھی ؟؟؟
وہ تلخ لہجے میں نانو بیگم
کو دیکھا بولا ،،،
ہاں تو بچی ہادی کے لئے اوپر
گئی ہو گی اور آنکھ لگ گئی ہو گی ،،،
سوری یہ آپ کے لئے اور آپ
کی بچی کے لئے چھوٹی بات ہو گئی پر میرے لئے نہیں ،،،
اس نے آرام سے سخت مگر طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ کہا تھا ،،، دعا کو جی
بھر کر شرمندگی ہوئی ،،، سوری میں جانتی ہوں وہ غلط تھا مگر نانو جان کی بات درست ہے
میں ہادی کے کپڑے پہنے گئی تھی اور مجھے پتہ نہیں چلا کے ۔۔۔
وہ بات چھوڑ کر خاموش ہوئی
،،،
دعا نے نظریں جھکائیں ،،،
چلو مان لیا کے غلطی تھی بچی
کی مگر تم کہتے ،،،آرام سے سمجھاتے ،،،غصہ کرنے کی کیا ضرورت تھی ،،،
آرام سے ہی کہا تھا ،،،
اب کی بار دعا نے اس کی طرف
برائے راست دیکھا ،،،
جھوٹا انسان ،،، دل میں اسے
جھوٹے کا لقب بھی دے ڈالا ،،،
تم اور آرام سے بات کرو ،،،
جیسے میں جانتی نہیں تمہیں ،،،
نانو بیگم نے تمسخر خیز لہجے
میں کہا ،،،
آپ کہہ دے آج کے بعد یہ اوپر
نا جائیں ،،، وہ کہتے اٹھا ،،،
کیوں اوپر کوئی کارون کا خزانہ
ہے جو اوپر نہ جائے ؟؟؟
اور آپ بھی کوشش کرے کے میرے
بیٹے کو اپنا عادی نہ بنائے اسے آگے جا کر مشکل ہو گی ، ساری زندگی تو آپ یہاں آنے
سے رہی ،،،
بہرام جاتے جاتے بھی دعا کو
سنا گیا تھا ،،،
بہرام
نانو بیگم نے اسے ٹوکا ،،،
حقیقت ہے یہ ،،، وہ ہمیشہ
کی طرح سخت لہجے میں کہتا وہاں سے چلا گیا ،،، جبکے بات اس کی سچ تھی یہ بات دعا اور
نانو بیگم دونوں ہی جانتیں تھیں ،،،