Zayan's first meeting with Ahana's Father Mr Niazi | Jaan E Sitamgar | E...


"مطلب کہ تمہارے پیرنٹس کا قتل ہوا تھا"۔

"ہاں اور وه بھی کافی بےدردی سے"۔

اس کے لہجے میں حموضت گھل گئی۔

"یہ تو بہت افسوس ناک بات ہے کیا تم جانتے ہو وه قاتل کون ہے۔۔۔؟"۔

"جانتا ہوں بہت اچھے سے جانتا ہوں اور افسوس ناک بات یہ بھی ہے کہ وه قاتل آج تک آزادی سے گھوم رہا ہے"۔

نظریں ابھی بھی فرش پہ جمود تھیں۔

"یہ کیا کہہ رہے ہوں تم جب تم جانتے ہو کہ قاتل کون ہے تو پھر اسے جیل کی سلاخوں کے پیچھے اسارت کیوں نہ کروایا اور ایک منٹ۔۔۔۔۔اگر وه قاتل تمہارے پیرنٹس کو مار سکتا ہے تو تمہیں بھی نقصان پہنچا سکتا ہے اور اگر میں اپنی بیٹی کو تم سے بیاہ دوں تو اس کی جان کو بھی خطرہ ہو گا"۔


Post a Comment

Previous Post Next Post