Waqt Aik Doulat Written By Nayyab Iqbal

Waqt Aik Doulat Written By Nayyab Iqbal

Waqt Aik Doulat Written By Nayyab Iqbal


            “وقت ایک دولت

 

آپ نے اکثر دیکھا ھوگا کہ ہر کوئی وقت کا تذکرہ کر رہا ہوتا ہے کہ وقت بہت جلد گزر جاتا ہے. وقت واقعی میں بہت تیزی سے ہمیں پیچھے چھوڑ کر آ گے نکل جاتا ہے لیکن ہم پھر بھی اسکی قدر نہیں کرتے. میرے نزدیک وقت ایک بیش بہا دولت ہے. ایسی دولت جس پہ ہم بند نہیں باندھ سکتے.اگر ہم اپنے گھروں میں ہی نگاہ دوڑائیں تو ہمیں یہ محسوس ہوتا ہے کہ ابھی کل تک تو ہم بچے تھے اور آج زندگی کے اس موڑ پر پہنچ بھی گئے ہیں کہ جہاں ہم ذمہ داریوں کے بوجھ تلے دھنسے ہوئے ہیں. وقت کی اہمیت کو سمجھنا ہم سب کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا زندہ رہنے کے لیے پانی. وقت کی پابندی ہم سب انسانوں کے لیے بہت ضروری ہے.وقت پر سارے کام کرنے سے ہی ہم تر قی کی منزل کی طرف قدم رکھ سکتے ہیں اور روشن مستقبل تعمیر کر سکتے ہیں. ہجوم کے ساتھ غلط راہ پر چل کر اپنے وقت کو ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ تنہا صحیح راستے پر چل کر اسی وقت کو قیمتی بنائیں. وقت گہرے سمندر میں گرا ہوا موتی ہے جس کا دوبارہ ملنا ناممکن ہے. وہ ملک اور قومیں ہر حال میں ترقی کرتی ہیں جو وقت کی پابندی کا خیال رکھتی ہیں. اس لیے اپنے وقت کو سمندر میں گرے اس موتی کی طرح    استعمال کر یں جو دوبارہ نہیں ملتا.            

اسی لیے تو کہا جاتا ہے!                          

"کل کا گزرا ہوا دن ہاتھ نہ آئے گا پھر

مل سکتی ہے ہر گم شدہ شے پھر لیکن وقت نہیں"




1 Comments

Previous Post Next Post