Maa Ki Mamta Written By Nimra Amin

Maa Ki Mamta Written By Nimra Amin

Maa Ki Mamta Written By Nimra Amin

"ماں کی ممتا"

مصنفہ: نمرہ امین (لاہور)

 

"ماں" یہ لفظ ہی اتنا خوبصورت اور مُقدس ہے شہد سے زیادہ میٹھا کہ بولتے ہی زبان شیریں ہو جاتی ہے۔ جیسے منہ میں مٹھاس گُھل رہی ہو۔ یہ لفظ بولتے ہی انسان کی سب پریشانیاں، دُکھ، درد، تکلیفیں، خود ہی ختم ہو جاتی ہیں۔

ایک عظیم ہستی کو دنیا میں بھیجا خدا نے، پیار سے جس نے اپنی اولاد کو پالا، اس کی خوشی کی خاطر خود کی پرواہ نہیں کبھی کی اپنی اولاد کو ہر غم، دُکھ، درد، پریشانی سے ہمیشہ بچایا، ہر سُکھ اور خوشی کی دُعائیں ہمیشہ کرتی ہے۔ اس ماں کی عظمت کو سلام۔  

 "ماں"  یہ لفظ ہی اپنے اندر بہت سے مطلب، احساس اور معنی کو سمو کے رکھتا ہے، محبت، خلوص، پیار، ممتا، سچائی، پاکیزگی، سُکون، خدمت، دُعا، عظمت، دوست، رہنما، اُستاد، اِس عظیم ہستی کی اتنی زیادہ خوبیاں ہیں جو ہم بیان ہی نہیں کر سکتے ہیں۔

"ہماری زندگی میں ہماری ماں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔" وہ اپنے ہر بچے سے ایک جیسا پیار کرتی ہے کسی میں کوئی فرق نہیں کرتی ہے، ہر ایک کو ایک جیسی چیزیں دیتی ہے، اپنے ہر بچے کی ایک جیسی اچھی اور بہترین تربیت کرتی ہے اور ان کو سب اچھے برے کی تمیز سیکھاتی ہے۔ ہر ماں اپنی اولاد سے بہت پیار کرتی ہے اور ایک جتنا ہر بچے کو چاہتی ہے۔

"ماں کی محبت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے"۔ ایک ماں ہی اپنی ہر اولاد کو اچھے سے سمجھتی ہے اور اس کی ضروریات کو اس کی خواہشات کے مطابق پورا کرتی ہے۔ ماں کی ممتا ایسی ہے کہ وہ چاہ کر بھی اپنے بچوں میں کوئی فرق نہیں کر سکتی ہے۔ اس کے لیے اپنی ہر اولاد سونے جیسی ہوتی ہے۔ ہماری ماں ہماری زندگی کی سب سے بڑی اُستاد ہوتی ہے جو اپنے بچوں کو پیدائش سے لے کر ان کی جوانی تک سب سمجھاتی سیکھاتی ہے اور انہیں دین و دنیا کا علم سیکھاتی ہے تاکہ ان کو معاشرے میں رہنا، اٹھنا، بیٹھنا آسکے۔ وہ معاشرے کے مطابق خود کو مضبوطی سے ڈھال سکیں. "ماں کی محبت دُنیا میں سب سے انمول ہے" ماں کی دُعا سیدھا عرش پر جاتی ہے اور سب سے قیمتی ہوتی ہے. ایک ماں اپنی اولاد کے لیے ہر وقت دُعائیں کرتی ہے، اُس کی محبت چاہت، اُس کی دی گئی ہر قُربانی اور ہر آنسو جو اُس کی اولاد کے  لیے نکلا ہو، اِن سب کا کوئی نعم البدل ہی نہیں ہے ۔

 ایک ماں ہی ہوتی ہے جو اپنے بچوں کی زندگی سنوار بھی سکتی ہے اور بِگاڑ بھی سکتی ہے۔ اسے ہر اچھے، بُرے کی تمیز سیکھاتی ہے. دین اسلام کے راستے پر چلنا سیکھاتی ہے۔ ماں وہ جنت کا پھول ہے جس سے ہر گھر میں مہک ہوتی ہے اور ہمیں اپنی ماں کی خدمت، قدر کرنی چاہیئے اور اِسی بدولت ہمیں بہت ترقی، خوشحالی اور عزت ملے گی دُنیا اور آخرت میں بھی۔ ماں کی ممتا ہی اپنی اولاد کے لیے ایسی ہوتی ہے جو دُنیا میں کوئی دوسرا رشتہ کسی سے بھی ایسی محبت نہیں کر سکتا ہے۔

 جو ایک ماں کا دل اور اُس کے جذبات ہوتے ہیں کوئی ہزار بار جنم لے تب بھی وہ ماں کی ممتا کی برابری نہیں کر سکتا ہے۔  زندگی میں سب کچھ مل جاتا ہے پر ماں کے جانے کے بعد اس ایک "ماں" کی کمی کوئی نہیں پوری کر سکتا ہے نہ ہی ماں کا پیار، محبت دوبارہ ملتی ہے۔ اُس کے بغیر گھر سُونا اور ویران ہو جاتا ہے. زندگی میں ایک بار ہی ماں کا پیار، ساتھ ملتا ہے۔انسان کو چاہیے کر لیں جتنی عزت، قدر، اور خدمت کر سکتا ہے۔ جب ایک بار یہ چلی گئیں دوبارہ کبھی پلٹ کر نہیں آئے گی. زندگی بھر کا دکھ درد تب ہمیشہ کے لیے مل جائے گا اور "ماں" لفظ کہہ کر پکارنا صرف ایک یاد بن کر رہ جائے گا۔


Post a Comment

Previous Post Next Post