Tu Hi Meri Deewangi Complete Novel By Pari Gull
Tu Hi Meri Deewangi Complete Novel By Pari Gull
اُسکے سیکرٹری کو گئے
بےمشکل سے ابھی پندرہ منٹ ہی ہوۓ تھے۔۔۔کہ تبھی دروازا دھکیل کر۔۔۔کوئی اندر داخل
ہوا۔۔۔۔بلیک جینز پر وائٹ ٹوپ پہنے۔۔۔۔کندھے تک آتے بال۔۔چہرے پر مہارت سے میک اپ
کیے۔۔۔وہ شان سے چلتی ہوئی اندر داخل ہوئی۔۔۔اُسے دیکھ کر کوئی بھی مرد اپنا دل
ہار بیٹھے۔۔۔۔اُسنے سرد نظریں اُٹھا کر آنے والی ہستی کو دیکھا۔۔۔ہاۓ ہنی۔۔۔وٹ اپ۔۔۔وہ مغرور
چال چلتی ہوئی اُسکے پاس آکر بولی۔۔۔۔وٹ۔از۔ دِس ۔مس وانیہ یہ کیا طریقہ ہے کسی کے
آفس میں داخل ہونے کا۔۔۔تمہیں کتنی بار کہا ہے لوک کرکے اندر آیا کرو۔۔۔وہ اُسے
خونخوار نظروں سے دیکھتا ہوا سرد آواز میں بولا۔۔۔۔ہنی۔۔تمہیں۔۔اچھا۔۔لگے۔۔یہ۔۔نہ
لگے۔۔میں۔۔تو ایسے ہی آؤ گی۔۔۔وہ بھی بھرپور ڈھٹائی سے بولی۔۔۔۔اُسکی بات پر اذان
نے غصے سے مٹھیاں پھینجی۔۔۔۔لیکن بولا کچھ نہیں۔۔اور دوبارہ لیپ ٹاپ پر جھک کر کام
کرنے لگا۔۔۔
ہنی تم ایسا کیوں کرتے ہو
میرے ساتھ۔۔۔تمہیں پتہ ہے نہ تمہاری ناراضگی مجھ سے برداشت نہیں ہوتی۔۔۔وہ بےباکی
سے آگے بڑھ کر اُسکے گلے میں بانہیں ڈالے لاڈ سے بولی۔۔۔اذان غصے سے اُسکے ہاتھ
جھٹک کر اپنی جگہ سے اُٹھا۔۔۔اور اُسے گلے سے تھامے دیوار سے لگاتا ہوا سرد اور
گھمبیر آواز میں بولا۔۔۔۔آنکھیں اِس وقت خون جھلکا رہی تھی۔۔۔ایک پل کو اُسکی اِس
قدر لال آنکھیں دیکھ کر وہ بھی ڈر گئی۔۔۔۔
اپنی حد میں رہو۔۔۔مس
وانیہ وہاب۔۔۔۔تم میری زندگی میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہو۔۔۔کس حق سے تم میرے
قریب آتی ہو۔۔۔اگر دوبارہ تم مجھے اپنے قریب بھی دیکھی نہ تو میں یہ بول جاوں
گا۔۔۔کہ تم میرے بزنس پارٹنر۔۔۔کی بیٹی ہو۔۔۔اینڈ گٹ لوسٹ۔۔۔اذان اُسے چھوڑے غرا
کر بولا۔۔۔
اذان کے ہاتھوں اپنی
اِتنی تذلیل پر وانیہ کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔۔۔اور وہ بغیر کچھ کہے جلدی
سے۔۔۔آفس سے نکل گئی۔۔۔۔
اُسکے جاتے ہی اذان نے
غصے سے ایک ہاتھ کی مٹھی بناکر دیوار میں مارا۔۔۔اور بالوں میں ہاتھ پھیرتا ہوا
موبائل اُٹھاکر باہر کی جانب بڑھ گیا۔۔۔۔اُسکا موڈ سخت خراب ہوچکا تھا۔۔۔۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ